الاحتفال بليلة الإسراء والمعراج وبدع شهر رجب

شب معراج منانا اور رجب كى دیگربدعات


أسئلة أجاب عنها فضيلة الشيخ عبد العزیز بن عبد الله بن باز - رحمه الله -، ونصّها: «1- ماذا على الذي يصوم شهر رجب كاملًا، كما يصوم رمضان؟<br /> 2- يخص بعض الناس شهر رجب ببعض العبادات؛ كصلاة الرغائب، وإحياء ليلة 27 منه؛ فهل لذلك أصلٌ في الشرع؟ جزاكم الله خيرًا.<br /> 3- إذا دخل أول خميس في شهر رجب، فإن الناس يذبحون ويغسلون الأولاد، وأثناء تغسيلهم للأولاد يقولون: يا خميس أول رجب نجِّنا من الحصبة والجرب، ويسمون هذا اليوم: كرامة رجب, وجِّهونا في ضوء هذا السؤال؟<br /> 4- لقد سمعتُ عن صيام شهر رجب كاملًا؛ فهل هذا بدعة، أو أنه من العمل الصحيح؟».
شيخ عبد العزیز بن عبد اللہ ابن باز رحمہ الله سے ماہِ رجب سے متعلق مندرجہ ذیل سوالات کئے گئے جنکا جواب فتوى مذکورمیں باختصارپیش خدمت ہے.<br /> 1- بعض لوگ ماہ رجب کو بعض عبادات کیلئے خاص کرتے ہیں جیسے صلاۃ الرغائب، اور 27 ویں شب کو شب بیداری(شبِ معراج)، پس کیا ان کی شریعت میں کوئی بنیاد واصل ہے؟<br /> 2- جب ماہ رجب کی پہلی جمعرات آتی ہے تو لوگ قربانی کرتے ہیں اور اپنے بچون کو نہلاتے ہیں، اور اس نہلانے کے دوران کہتے ہیں کہ: "ياخميس أول رجب نجّنا من الحصبة والجرب" (اے ماہِ رجب کی پہلی جمعرات ہمیں خسرہ اورخارش سے نجات عطا فرما)، اوراس دن كو "كرامت رجب" كا نام ديتے ہیں،ہمیں اس سلسلے میں رہنمائی فرمائیں؟<br /> 3- میں نے پورے ماہِ رجب کی روزے رکھے کیا یہ بدعت ہے یا یہ صحیح عمل ہے؟<br /> 4- ایک پینتیس 35 سال کی خاتون ہیں جوروزہ نماز کی پابند ہیں، اور یہ ماہِ شوال، رجب اور شعبان کے روزے رکھتی ہیں ، لیکن اسکے مخصوص ایام ان تینوں مہینے کے روزے رکھنے میں رکاوٹ بن جاتے ہیں، پس کیا ان تینوں مہینے میں روزے رکھنے واجب ہیں یا پھرفقط انکے کچھ دنوں میں رکھ لئے جائیں؟ زیرنظرفتوى میں انہیں سوالوں کا مختصرجواب ہے.

بطاقة المادة

المؤلف عبد العزيز بن باز
القسم مقالات
النوع مقروء
اللغة الأردية