بدعة يوم الثاني والعشرين من شهر رجب

رجب کے کونڈوں پر ایک نظر


بدعة يوم الثاني والعشرين من شهر رجب: من البدع المنتشرة في شهر رجب بدعة يوم الثاني والعشرين منه، والتي انتشرت بصورة سريعة في شبه القارة الهندية، وهي عبارة عن تقديم النذور والقرابين باسم جعفر الصادق - رحمه الله -، مع أنه ليس له أي علاقة بها؛ بل حقيقتها أن الشيعة يحتفلون بهذا اليوم على وفاة كاتب الوحي الأمير معاوية - رضي الله عنه -، ويُوزِّعون الحلوَى وغيرها من أنواع الطعام، ويذكرون قصةَ صاحب الحطب وزوجته التي قدَّمَت النذرَ باسم جعفر 22 رجب، فأصبح زوجه غنيًّا بعد أن كان فقيرًا.<br /> وللأسف الشديد أن السُّذَّج من المُنتَسبين إلى أهل السنة والجماعة يُقلِّدُون الشيعةَ في هذا الباب. ففي الكتاب المذكور الردُّ عىص هذا المُعتَقد، وبيان زَيْف قصة صاحب الحطب بالتفصيل.
اسلامی مہینہ رجب کی بائیس تاریخ کو منائی جانے والی کونڈے بھرنے کی رسم موجودہ دورمیں برصغیرپاک وہند میں کافی شہرت ورواج پاچکی ہے.اوراس رسم کو جعفرصادق رضی اللہ عنہ سے منسوب کردیا گیا ہے جبکہ اس رسم سے انکادور کا بھی واسطہ نہیں ’بلکہ یہ رسم دراصل شیعوں نے کاتب وحی امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ کے یوم وفات کی خوشی منانے کیلئے ایجاد کی تھی جسے نام نہاد اہل سنت کہلانے والے مسلمانوں نے بھى اندھی تقلید یا لا شعورى طورپر اپنا لیا- اس رسم کے ساتھ لکڑہارے کی خودساختہ داستان بھی وابستہ ہے- <br /> اس کتابچہ میں شیخ محمد صادق خلیل راشدى نے اس رسم کی تردید اور اس سے متعلقہ دیومالائی داستان کے خاص خاص حصوں کا علمی تحقیقی اور عقلی لحاظ سےجائزہ لیا ہے. اللہ تعالى موصوف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور اس کتاب کا مطالعہ راہ صواب سے بھٹکے ہوئے مسلمانوں کیلئے ہدایت وروشنی کا ذریعہ بنائے آمین!