تفسير القرآن
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی ’’ يَوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ أَخْبَارَهَا‘‘۔ [الزلزلة: 4] ترجمہ:’’ اس دن زمین اپنی سب خبریں بیان کردے گی‘‘۔ اور فرمایا کہ جانتے ہو (قیامت کے دن) زمین کی خبریں ( جو وہ سنائے گی) کیا ہوں گی؟ صحابہ کرام نے عرض کیا کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ہی بہتر جانتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’زمین کی خبریں یہ ہوں گی کہ وہ (زمین) ہر بندے اور ہر بندی کے ہر اس عمل کی گواہی دے گی جو اس نے اس کی پشت پر کیا ہوگا۔ بایں طور کہ کہے گی کہ تمہیں فلاں فلاں عمل کا علم ہے جو تم نے فلاں فلاں دن کیا تھا؟ بس یہی اس کی خبریں ہوں گی‘‘۔  
عن أبي هريرة -رضي الله عنه- قال: قَرَأَ رسولُ اللهِ -صلى الله عليه وسلم-: ?يومئذ تحدث أخبارها? [الزلزلة: 4] ثم قال: «أَتَدْرُونَ مَا أَخْبَارَهَا»؟ قالوا: اللهُ ورسولُهُ أَعْلمُ. قال: «فَإِنَّ أَخْبَارَهَا أَنْ تَشْهَدَ على كُلِّ عَبْدٍ أَوْ أَمَةٍ بِمَا عَمِلَ عَلَى ظَهْرِهَا، تَقُولُ: عَمِلْتَ كَذَا وكَذَا في يَوْمِ كَذَا وكَذَا، فَهَذِهِ أَخْبَارُهَا».

شرح الحديث :


رسول اللہ ﷺ نے اللہ تعالی کے فرمان ’’ يومئذ تحدث أخبارها ‘‘ کی تلاوت فرمائی اور فرمایا کہ کیا تمہیں پتہ ہے کہ زمین کی خبریں کیا ہوں گی؟ صحابہ کرام نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کے رسول ہی اسے بہتر جانتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ زمین بول بول کر ہر مرد و عورت کے خلاف ہر اس گناہ اور برے عمل پر گواہی دے گی جو اس نے اس کی پیٹھ پر کیے ہوں گے اور کہے گی کہ اس نے فلاں فلاں دن ایسا ایسا کیا۔ یہی اس کی خبریں ہو ں گی۔  

ترجمة نص هذا الحديث متوفرة باللغات التالية