النازعات

تفسير سورة النازعات

الترجمة الأردية

اردو

الترجمة الأردية

ترجمة معاني القرآن الكريم للغة الاردية، ترجمها محمد إبراهيم جوناكري، نشرها مجمع الملك فهد لطباعة المصحف الشريف بالمدينة المنورة، عام الطبعة 1417هـ. ملاحظة: ترجمات بعض الآيات (مشار إليها) تم تصويبها بمعرفة مركز رواد الترجمة، مع إتاحة الاطلاع على الترجمة ال

﴿بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ وَالنَّازِعَاتِ غَرْقًا﴾

ڈوب کر سختی سے کھینچنے والوں کی قسم!*

﴿وَالنَّاشِطَاتِ نَشْطًا﴾

بند کھول کر چھڑا دینے والوں کی قسم!*

﴿وَالسَّابِحَاتِ سَبْحًا﴾

اور تیرنے پھرنے والوں کی قسم!*

﴿فَالسَّابِقَاتِ سَبْقًا﴾

پھر دوڑ کر آگے بڑھنے والوں کی قسم!*

﴿فَالْمُدَبِّرَاتِ أَمْرًا﴾

پھر کام کی تدبیر کرنے والوں کی قسم!*

﴿يَوْمَ تَرْجُفُ الرَّاجِفَةُ﴾

جس دن کانپنے والی کانپے گی.*

﴿تَتْبَعُهَا الرَّادِفَةُ﴾

اس کے بعد ایک پیچھے آنے والی (پیچھے پیچھے) آئے گی.*

﴿قُلُوبٌ يَوْمَئِذٍ وَاجِفَةٌ﴾

(بہت سے) دل اس دن دھڑکتے ہوں گے.*

﴿أَبْصَارُهَا خَاشِعَةٌ﴾

جن کی نگاہیں نیچی ہوں گی.*

﴿يَقُولُونَ أَإِنَّا لَمَرْدُودُونَ فِي الْحَافِرَةِ﴾

کہتے ہیں کہ کیا ہم پہلی کی سی حالت کی طرف پھر لوٹائے جائیں گے؟*

﴿أَإِذَا كُنَّا عِظَامًا نَخِرَةً﴾

کیا اس وقت جب کہ ہم بوسیده ہڈیاں ہو جائیں گے؟*

﴿قَالُوا تِلْكَ إِذًا كَرَّةٌ خَاسِرَةٌ﴾

کہتے ہیں کہ پھر تو یہ لوٹنا نقصان ده ہے*

﴿فَإِنَّمَا هِيَ زَجْرَةٌ وَاحِدَةٌ﴾

(معلوم ہونا چاہئے) وه تو صرف ایک (خوفناک) ڈانٹ ہے.

﴿فَإِذَا هُمْ بِالسَّاهِرَةِ﴾

کہ (جس کے ظاہر ہوتے ہی) وه ایک دم میدان میں جمع ہو جائیں گے.*

﴿هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ مُوسَىٰ﴾

کیا موسیٰ (علیہ السلام) کی خبر تمہیں پہنچی ہے؟

﴿إِذْ نَادَاهُ رَبُّهُ بِالْوَادِ الْمُقَدَّسِ طُوًى﴾

جب کہ انہیں ان کے رب نے پاک میدان طویٰ میں پکارا.*

﴿اذْهَبْ إِلَىٰ فِرْعَوْنَ إِنَّهُ طَغَىٰ﴾

(کہ) تم فرعون کے پاس جاؤ اس نے سرکشی اختیار کر لی ہے.*

﴿فَقُلْ هَلْ لَكَ إِلَىٰ أَنْ تَزَكَّىٰ﴾

اس سے کہو کہ کیا تو اپنی درستگی اور اصلاح چاہتا ہے.*

﴿وَأَهْدِيَكَ إِلَىٰ رَبِّكَ فَتَخْشَىٰ﴾

اور یہ کہ میں تجھے تیرے رب کی راه دکھاؤں تاکہ تو (اس سے) ڈرنے لگے.*

﴿فَأَرَاهُ الْآيَةَ الْكُبْرَىٰ﴾

پس اسے بڑی نشانی دکھائی.*

﴿فَكَذَّبَ وَعَصَىٰ﴾

تو اس نے جھٹلایا اور نافرمانی کی.*

﴿ثُمَّ أَدْبَرَ يَسْعَىٰ﴾

پھر پلٹا دوڑ دھوپ کرتے ہوئے.*

﴿فَحَشَرَ فَنَادَىٰ﴾

پھر سب کو جمع کرکے پکارا.*

﴿فَقَالَ أَنَا رَبُّكُمُ الْأَعْلَىٰ﴾

تم سب کا رب میں ہی ہوں.

﴿فَأَخَذَهُ اللَّهُ نَكَالَ الْآخِرَةِ وَالْأُولَىٰ﴾

تو (سب سے بلند وباﻻ) اللہ نے بھی اسے آخرت کے اور دنیا کے عذاب میں گرفتار کرلیا.*

﴿إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَعِبْرَةً لِمَنْ يَخْشَىٰ﴾

بیشک اس میں اس شخص کے لئے عبرت ہے جو ڈرے.*

﴿أَأَنْتُمْ أَشَدُّ خَلْقًا أَمِ السَّمَاءُ ۚ بَنَاهَا﴾

کیا تمہارا پیدا کرنا زیاده دشوار ہے یا آسمان کا*؟ اللہ تعالیٰ نے اسے بنایا.

﴿رَفَعَ سَمْكَهَا فَسَوَّاهَا﴾

اس کی بلندی اونچی کی پھر اسے ٹھیک ٹھاک کر دیا.*

﴿وَأَغْطَشَ لَيْلَهَا وَأَخْرَجَ ضُحَاهَا﴾

اسکی رات کو تاریک بنایا اور اس کے دن کو نکالا.*

﴿وَالْأَرْضَ بَعْدَ ذَٰلِكَ دَحَاهَا﴾

اور اس کے بعد زمین کو (ہموار) بچھا دیا.*

﴿أَخْرَجَ مِنْهَا مَاءَهَا وَمَرْعَاهَا﴾

اس میں سے پانی اور چاره نکالا.

﴿وَالْجِبَالَ أَرْسَاهَا﴾

اور پہاڑوں کو (مضبوط) گاڑ دیا.

﴿مَتَاعًا لَكُمْ وَلِأَنْعَامِكُمْ﴾

یہ سب تمہارے اور تمہارے جانوروں کے فائدے کے لئے (ہیں).

﴿فَإِذَا جَاءَتِ الطَّامَّةُ الْكُبْرَىٰ﴾

پس جب وه بڑی آفت (قیامت) آجائے گی.

﴿يَوْمَ يَتَذَكَّرُ الْإِنْسَانُ مَا سَعَىٰ﴾

جس دن کہ انسان اپنے کیے ہوئے کاموں کو یاد کرے گا.

﴿وَبُرِّزَتِ الْجَحِيمُ لِمَنْ يَرَىٰ﴾

اور (ہر) دیکھنے والے کے سامنے جہنم ظاہر کی جائے گی.*

﴿فَأَمَّا مَنْ طَغَىٰ﴾

تو جس (شخص) نے سرکشی کی (ہوگی).*

﴿وَآثَرَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا﴾

اور دنیوی زندگی کو ترجیح دی (ہوگی).*

﴿فَإِنَّ الْجَحِيمَ هِيَ الْمَأْوَىٰ﴾

اس کا ٹھکانا جہنم ہی ہے.*

﴿وَأَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ وَنَهَى النَّفْسَ عَنِ الْهَوَىٰ﴾

ہاں جو شخص اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے* سے ڈرتا رہا ہوگا اور اپنے نفس کو خواہش سے روکا ہوگا.**

﴿فَإِنَّ الْجَنَّةَ هِيَ الْمَأْوَىٰ﴾

تو اس کا ٹھکانا جنت ہی ہے.*

﴿يَسْأَلُونَكَ عَنِ السَّاعَةِ أَيَّانَ مُرْسَاهَا﴾

لوگ آپ سے قیامت کے واقع ہونے کا وقت دریافت کرتے ہیں.*

﴿فِيمَ أَنْتَ مِنْ ذِكْرَاهَا﴾

آپ کو اس کے بیان کرنے سے کیا تعلق؟*

﴿إِلَىٰ رَبِّكَ مُنْتَهَاهَا﴾

اس کے علم کی انتہا تو اللہ کی جانب ہے.

﴿إِنَّمَا أَنْتَ مُنْذِرُ مَنْ يَخْشَاهَا﴾

آپ تو صرف اس سے ڈرتے رہنے والوں کو آگاه کرنے والے ہیں.*

﴿كَأَنَّهُمْ يَوْمَ يَرَوْنَهَا لَمْ يَلْبَثُوا إِلَّا عَشِيَّةً أَوْ ضُحَاهَا﴾

جس روز یہ اسے دیکھ لیں گے تو ایسا معلوم ہوگا کہ صرف دن کا آخری حصہ یا اول حصہ ہی (دنیا میں) رہے ہیں.*

الترجمات والتفاسير لهذه السورة: