المطفّفين

تفسير سورة المطفّفين

الترجمة الأردية

اردو

الترجمة الأردية

ترجمة معاني القرآن الكريم للغة الاردية، ترجمها محمد إبراهيم جوناكري، نشرها مجمع الملك فهد لطباعة المصحف الشريف بالمدينة المنورة، عام الطبعة 1417هـ. ملاحظة: ترجمات بعض الآيات (مشار إليها) تم تصويبها بمعرفة مركز رواد الترجمة، مع إتاحة الاطلاع على الترجمة ال

﴿بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ وَيْلٌ لِلْمُطَفِّفِينَ﴾

بڑی خرابی ہے ناپ تول میں کمی کرنے والوں کی.

﴿الَّذِينَ إِذَا اكْتَالُوا عَلَى النَّاسِ يَسْتَوْفُونَ﴾

کہ جب لوگوں سے ناپ کر لیتے ہیں تو پورا پورا لیتے ہیں.

﴿وَإِذَا كَالُوهُمْ أَوْ وَزَنُوهُمْ يُخْسِرُونَ﴾

اور جب انہیں ناپ کر یا تول کر دیتے ہیں تو کم دیتے ہیں.*

﴿أَلَا يَظُنُّ أُولَٰئِكَ أَنَّهُمْ مَبْعُوثُونَ﴾

کیا انہیں اپنے مرنے کے بعد جی اٹھنے کا خیال نہیں.

﴿لِيَوْمٍ عَظِيمٍ﴾

اس عظیم دن کے لئے.

﴿يَوْمَ يَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ﴾

جس دن سب لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے.*

﴿كَلَّا إِنَّ كِتَابَ الْفُجَّارِ لَفِي سِجِّينٍ﴾

یقیناً بدکاروں کا نامہٴ اعمال سِجِّينٌ میں ہے.*

﴿وَمَا أَدْرَاكَ مَا سِجِّينٌ﴾

تجھے کیا معلوم سِجِّينٌ کیا ہے؟

﴿كِتَابٌ مَرْقُومٌ﴾

(یہ تو) لکھی ہوئی کتاب ہے.

﴿وَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِلْمُكَذِّبِينَ﴾

اس دن جھٹلانے والوں کی بڑی خرابی ہے.

﴿الَّذِينَ يُكَذِّبُونَ بِيَوْمِ الدِّينِ﴾

جو جزا وسزا کے دن کو جھٹلاتے رہے.

﴿وَمَا يُكَذِّبُ بِهِ إِلَّا كُلُّ مُعْتَدٍ أَثِيمٍ﴾

اسے صرف وہی جھٹلاتا ہےجو حد سے آگے نکل جانے واﻻ (اور) گناه گار ہوتا ہے.

﴿إِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِ آيَاتُنَا قَالَ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ﴾

جب اس کے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کہہ دیتا ہے کہ یہ اگلوں کے افسانے ہیں.*

﴿كَلَّا ۖ بَلْ ۜ رَانَ عَلَىٰ قُلُوبِهِمْ مَا كَانُوا يَكْسِبُونَ﴾

یوں نہیں* بلکہ ان کے دلوں پر ان کےاعمال کی وجہ سے زنگ (چڑھ گیا) ہے.**

﴿كَلَّا إِنَّهُمْ عَنْ رَبِّهِمْ يَوْمَئِذٍ لَمَحْجُوبُونَ﴾

ہرگز نہیں یہ لوگ اس دن اپنے رب سےاوٹ میں رکھے جائیں گے.*

﴿ثُمَّ إِنَّهُمْ لَصَالُو الْجَحِيمِ﴾

پھر یہ لوگ بالیقین جہنم میں جھونکے جائیں گے.

﴿ثُمَّ يُقَالُ هَٰذَا الَّذِي كُنْتُمْ بِهِ تُكَذِّبُونَ﴾

پھر کہہ دیا جائے گا کہ یہی ہے وه جسے تم جھٹلاتے رہے.

﴿كَلَّا إِنَّ كِتَابَ الْأَبْرَارِ لَفِي عِلِّيِّينَ﴾

لرگزنہیں،بےشک نیکوکاروں کے اعمال نامے علییں میں ہیں .*

﴿وَمَا أَدْرَاكَ مَا عِلِّيُّونَ﴾

اورتجھے کیا پتہ کہ عِلِّیین کیا ہے؟

﴿كِتَابٌ مَرْقُومٌ﴾

(وه تو) لکھی ہوئی کتاب ہے.

﴿يَشْهَدُهُ الْمُقَرَّبُونَ﴾

مقرب (فرشتے) اس کا مشاہده کرتے ہیں.

﴿إِنَّ الْأَبْرَارَ لَفِي نَعِيمٍ﴾

یقیناً نیک لوگ (بڑی) نعمتوں میں ہوں گے.

﴿عَلَى الْأَرَائِكِ يَنْظُرُونَ﴾

مسہریوں پر بیٹھے دیکھ رہے ہوں گے.

﴿تَعْرِفُ فِي وُجُوهِهِمْ نَضْرَةَ النَّعِيمِ﴾

تو ان کے چہروں سے ہی نعمتوں کی تروتازگی پہچان لے گا.*

﴿يُسْقَوْنَ مِنْ رَحِيقٍ مَخْتُومٍ﴾

یہ لوگ سربمہر خالص شراب پلائے جائیں گے.*

﴿خِتَامُهُ مِسْكٌ ۚ وَفِي ذَٰلِكَ فَلْيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُونَ﴾

جس پر مشک کی مہر ہوگی، سبقت لے جانے والوں کو اسی میں سبقت کرنی چاہئے.*

﴿وَمِزَاجُهُ مِنْ تَسْنِيمٍ﴾

اور اس کی آمیزش تسنیم کی ہوگی.*

﴿عَيْنًا يَشْرَبُ بِهَا الْمُقَرَّبُونَ﴾

(یعنی) وه چشمہ جس کا پانی مقرب لوگ پیئں گے.

﴿إِنَّ الَّذِينَ أَجْرَمُوا كَانُوا مِنَ الَّذِينَ آمَنُوا يَضْحَكُونَ﴾

گنہگار لوگ ایمان والوں کی ہنسی اڑایا کرتے تھے.*

﴿وَإِذَا مَرُّوا بِهِمْ يَتَغَامَزُونَ﴾

اور ان کے پاس سے گزرتے ہوئے آپس میں آنکھ کےاشارے کرتے تھے.*

﴿وَإِذَا انْقَلَبُوا إِلَىٰ أَهْلِهِمُ انْقَلَبُوا فَكِهِينَ﴾

اور جب اپنے والوں کی طرف لوٹتے تو دل لگیاں کرتے تھے.*

﴿وَإِذَا رَأَوْهُمْ قَالُوا إِنَّ هَٰؤُلَاءِ لَضَالُّونَ﴾

اور جب انہیں دیکھتے تو کہتے یقیناً یہ لوگ گمراه (بے راه) ہیں.*

﴿وَمَا أُرْسِلُوا عَلَيْهِمْ حَافِظِينَ﴾

یہ ان پر پاسبان بنا کر تو نہیں بھیجے گئے.*

﴿فَالْيَوْمَ الَّذِينَ آمَنُوا مِنَ الْكُفَّارِ يَضْحَكُونَ﴾

پس آج ایمان والے ان کافروں پر ہنسیں گے.*

﴿عَلَى الْأَرَائِكِ يَنْظُرُونَ﴾

تختوں پر بیٹھے دیکھ رہے ہوں گے.

﴿هَلْ ثُوِّبَ الْكُفَّارُ مَا كَانُوا يَفْعَلُونَ﴾

کہ اب ان منکروں نے جیسا یہ کرتے تھے پورا پورا بدلہ پالیا.*

الترجمات والتفاسير لهذه السورة: