الآخر
(الآخِر) كلمة تدل على الترتيب، وهو اسمٌ من أسماء الله الحسنى،...
روزِ قیامت کے اسماء میں سے ایک اسم جو اسی طرح آئے گی اور اسی طرح ہوگی جیسے اللہ تعالی نے خبر دی ہے ۔
اللہ تعالی نے قیامت کے دن کی عظمت شان کو بیان کرنے کے لئے اور بندوں کو متنبہ کرنے کے لئے اسے بہت سے نام دیئے ہیں۔ یہ تمام نام قیامت کی عظمت شان، اس کی ہولناکی اور اس دن لوگوں کو جن مصیبتوں اور خوفناکیوں کا سامنا ہوگا ان پر دلالت کرتے ہیں۔ اس دن آنکھیں پتھرا جائیں گی اور دل اپنی جگہ چھوڑ کر گلوں تک آجائیں گے۔ قیامت کے ناموں میں سے ایک نام 'الواقعة' ہے کیونکہ اسے واقع ہوکر رہنا ہے اور اس کا آنا یقینی ہے۔ جب اللہ تعالی ارادہ کرے گا تو یہ قطعی طور پر واقع ہوگی اور کوئی شے نہ تو اسے ٹال سکے گی اور نہ ہی روک سکے گی۔ ایسا اس وقت ہو گا جب وقوعِ قیامت کےلئے صور پھونکا جائے گا۔
واقِعَہ: یہ 'وقع' فعل سے اسم فاعل ہے ۔ جب کام ہوجائے تو کہاجاتا ہے’’وقع الأمر‘‘ کہ کام ہوگیا۔ الواقعة کا معنی ہے’مصیبت اور آفاتِ زمانہ میں سے ایک بہت بڑی آفت‘۔ ہر آئندہ پیش آمدہ متوقع امر کے بارے کہا جاتا ہے’’قَدْ وَقَعَ الأمْرُ‘‘۔ الواقعة سے مراد قیامت ہے کیونکہ یہ مخلوق پر واقع ہو کر ان پر چھا جائے گی۔