النصير
كلمة (النصير) في اللغة (فعيل) بمعنى (فاعل) أي الناصر، ومعناه العون...
معاذ بن انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "جو شخص الله كے حضور تواضع اختیار کرتے ہوئے قیمتی لباس چھوڑ دے، حالاں کہ وہ اسے پہن سکتا ہو، تو روز قیامت اللہ اسے یہ اختیار دینے کے لیے سب کے سامنے بلائے گا کہ وہ جنتی لوگوں کے لباس میں سے جس لباس کو چاہے، پہن لے۔
جس نے اللہ کی خاطر تواضع اختیار کرتے ہوئے اور دنیا کی زینت کو ترک کرتے ہوئے قیمتی لباس پہننے سے گریز کیا، حالاں کہ یہ بات نہیں تھی کہ وہ ایسا کرنہیں سکتا تھا، تو اللہ تعالی اسے روز قیامت بطور اعزاز سب کے سامنے بلائیں گے، تاکہ اسے یہ اختیار دیں کہ وہ اہل جنت کے پر زینت لباسوں میں سے جسے چاہے پہن لے۔