التوسل المشروع والممنوع

جائز اور نا جائز وسیلہ


رسالةٌ قيّمة باللغة الأردية؛ بيَّن فيها المؤلف بعض الشركيات التي كان يفعلها أهل الجاهلية، والتي جاء التحذير منها والنهي عنها، ومنها : الاستشفاع بالأموات، والتوسل إليهم، وصرف العبادات لهم، وقد جاءت الرسالة مُبيِّنةً للتوسل المشروع والممنوع.
زیرنظرکتابچہ میں اہل جاہلیت کی بعض شرکیہ امور کا تذکرہ کرکے ان سے خبردار کیا گیا ہے،جیسے مُردوں سے شفاعت طلب کرنا،ان کا وسیلہ پکڑنا،ان کے لئے عبادت کرنا وغیرہ۔اسی طرح وسیلہ کی جائز(شرعی) وناجائز(غیرشرعی) صورتوں کو بیان کرکے اس سلسلہ میں بعض باطل پرستوں کے شبہات کا بھی ازالہ کیا گیا ہے۔نہایت ہی مفید کتابچہ ہے ضرور مستفید ہوں۔