جزیرۂ عرب (جَزِيرَةُ الْعَرَبِ)

جزیرۂ عرب (جَزِيرَةُ الْعَرَبِ)


الفقه الثقافة والدعوة أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


سر زمین عرب اور ان کی اقامت کی جگہ۔ اس کی حد بندی میں مختلف اقوال پائے جاتے ہیں، بعض نے کہا: یمن کے عدن ابین سے لے کر اطراف شام تک اور طیء کے دوپہاڑ-أَجَأ وَسَلْمَى- طول میں شہر حائل کے قریب اور عرض میں جدہ اور اس کے اطراف بحر احمر کے کنارہ سے عراق کے دیہی علاقوں تک یعنی اس کے کھیتوں تک ہے۔اور بعض نے کہا کہ اس سے مراد حجاز کی جانب لمبائی میں حفر ابی موسی جو آج حفرِ باطن کے نام سے معروف ہے ـــــــ سے لے کر تہامہ کے آخر تک ہے اور چوڑائی میں سنگ لاخ یبرین ـــــــ جو احساء کے برابر ہے اور اسی کے تابع ہے ـــــــ سے لے کر عراق میں شہر سماوہ کے آخری سرا تک پھیلا ہوا ہے۔ اسے جزیرۂ عرب اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ خلیج عرب، بحر حبشہ اور دجلہ و فرات نے اس کا احاطہ کیا ہوا ہے۔