فضل الصلاة
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: پانچ نمازوں کی مثال اس لبالب جاری نہر کی طرح ہے جو تم میں سے کسی شخص کے دروازے پر ہو، وہ اس سے روزانہ پانچ مرتبہ نہاتا ہو۔‘‘ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ’’تمہارا کیا خیال ہے کہ اگر تم ميں سے کسی شخص کے دروازے پر نہر بہتی ہو اور وہ روزانہ اس سے پانچ دفعہ نہائے، تو کیا اس کے بدن پر کچھ بھی میل کچیل باقی رہ سکتا ہے؟ صحابہ نے عرض کیا کہ نہیں، اس کے جسم پر کچھ بھی میل کچیل باقی نہیں رہے گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ یہی مثال پانچوں وقت کی نمازوں کی ہے کہ اللہ پاک ان کے ذریعہ گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔‘‘  
عن جابر -رضي الله عنه- قال: قال رسول الله -صلى الله عليه وسلم-: «مَثَلُ الصَّلَوَاتِ الخَمْسِ كَمَثَلِ نَهْرٍ جَارٍ غَمْرٍ على بَابِ أَحَدِكُمْ يَغْتَسِلُ مِنْهُ كُلَّ يَوْمٍ خَمْسَ مَرَّاتٍ». وعن أبي هريرة -رضي الله عنه- قال: سمعت رسول الله -صلى الله عليه وسلم- يقول: «أَرَأَيْتُمْ لو أَنَّ نَهْرًا بِبَابِ أَحَدِكُمْ يَغْتَسِلُ منه كُلَّ يَوْمٍ خَمْسَ مَرَّاتٍ، هَلْ يَبْقَى مِنْ دَرَنِهِ. شَيْءٌ؟» قالوا: لا يَبْقَى مِنْ دَرَنِهِ شَيْءٌ، قال: «فَذَلِكَ مَثَلُ الصَّلَوَاتِ الخَمْسِ يَمْحُو اللهُ بِهِنَّ الخَطَايَا».

شرح الحديث :


نبی ﷺ نے معنوی میل کچیل کو حسی میل کچیل کے ساتھ تشبیہہ دی ہے۔ چنانچہ جس طرح روزانہ پانچ دفعہ نہانے سے میل کچیل کا خاتمہ ہو جاتا ہے، اسی طرح پنچگانہ نمازیں بھی گناہوں کو ختم کر دیتی ہیں۔  

ترجمة نص هذا الحديث متوفرة باللغات التالية