فضل الحج والعمرة
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس شخص نے حج کیا اور اس نے (اس دوران) کوئی فحش کلامی اور گناہ نہیں کیا تو وہ (حج کے بعد گناہوں سے پاک ہو کر اپنے گھر اس طرح) لوٹتا ہے جیسے اس دن تھا جس دن اس کی ماں نے اسے جنا تھا‘‘۔  
عن أبي هريرة -رضي الله عنه- مرفوعاً: «مَنْ حَجَّ، فلَمْ يَرْفُثْ، وَلم يَفْسُقْ، رَجَعَ كَيَوْمَ وَلَدْتُهُ أُمُّهُ».

شرح الحديث :


جس نے اللہ کے لیے حج کیا اور مناسک حج کے دوران اس سے کوئی بری بات اور برا عمل صادر نہ ہوا اور نہ ہی اس نے کوئی گناہ کا ارتکاب کیا تو وہ اپنے حج سے ایسے پاک ہو کر لوٹتا ہے جیسے اس کی اس طرح مغفرت کر دی گئی ہے جیسے کوئی نوزائیدہ بچہ گناہوں سے بالکل پاک پیدا ہوتا ہے۔ حج کے ساتھ گناہوں اور خطاؤں کی مغفرت صرف صغیرہ گناہوں کے ساتھ خاص ہے۔ جہاں تک کبیرہ گناہوں کا تعلق ہے تو ان کے لیے توبہ کرنا ضروری ہے۔  

ترجمة نص هذا الحديث متوفرة باللغات التالية