ذکرِ الہی کے اسرار ومعرفت پرامام ابن قیّمؒ کی شاہکار کتاب ’’الوابل الصیّب‘‘ کا اردو ترجمہ :ذکرالہی اجڑی بستیوں اوربے قرار روحوں کے لئے متاعِ حیات اوراکسیرہے۔جب پیارے پیغمبرمحمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی نے پوچھا کہ خیروبھلائی کے بہت سے کام ہیں مجھے ایک ایسا عمل بتادیجئے جوساری بھلائیوں کا خلاصہ ہو تو رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لایزال لسانک رطبا من ذکراللہ‘‘ یعنی ہمیشہ تیری زبان اللہ کے ذکر سے تررہے۔ ذرا تصوّر کیجئے کہ ذکر کی دولت جسے نصیب ہوجائے وہ کتنا خوش نصیب ہے۔ سید داؤد غزنویؒ فرمایا کرتے تھے: ’’جب میں ذکرالہی میں مشغول ہوجاتا ہوں تو مجھے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ جیسے میں دنیا کا بادشاہ ہوں۔‘‘اللہ ہزاروں رحمتیں فرمائے شیخ الاسلام امام ابن تیمیہؒ اوران کے نامورشاگرد امام ابن قیمؒ پرجنہوں نے اسلامی علوم ومعارف اوردین کے فلسفہ ومعرفت کے وہ دریا بہائے کہ رہتی دنیا تک خلقت ان کے علم اوربرکتوں سے فیض یاب ہوتی رہےگی۔ یہ کتاب امام ابن قیمؒ کی عظیم شاہکار’’الوابل الصیّب‘‘ کا ترجمہ ہے جسے اردوقالب میں ڈھالنے کی سعادت ہندوستان کے نامورعالم دین مولانا مختاراحمد ندویؒ کے حصہ میں آئی۔اورشیخ الحدیث حافظ عبد العزیزعلوی حفظہ اللہ نے مکمل کتاب پرنظرثانی فرمائی اورمفید حواشی سے اس روحانی نسخہ شفا کو کندن بنادیا ۔ مولانا حافظ محمد خالد سیف حفظہ اللہ کے علمی نکات نے حسن وافادیت کودو چند کردیا۔ طارق اکیڈمی لاہورنے اسے خوبصورت اوراعلی معیارکے زیورطباعت سے آراستہ کرکے ہدیہ قارئین کیا ہے۔