الوهاب
كلمة (الوهاب) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعّال) مشتق من الفعل...
وابصہ بن معبد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ایک شخص کو صف کے پیچھے اکیلے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا، تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اسے نماز لوٹانے کا حکم دیا یعنی دوبارہ نماز پڑھنے کا حکم دیا۔
نبی صلی اللہ علیہ و سلم نماز ادا کرنے کے بعد جب پلٹے تو آپ نے دیکھا کہ ایک آدمی صف کے پیچھے اکیلے نماز پڑھ رہا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اسے اس نماز کو جسے اس نے صف کے پیچھے اکیلے میں پڑھی تھی لوٹانے کا حکم دیا ، اور یہ اس بات پر واضح دلیل ہے کہ صف کے پیچھے اکیلے كی نماز صحیح نہیں ہوتی، اس لیے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے دہرانے کا حکم دیا اور دہرانے کا حکم مستحب چیز پر نہیں دیا جاتا، اور جو ابو بکرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں بیان ہوا ہے کہ انہوں نے صف میں پہنچنے سے پہلے ہی رکوع کر لیا اور پھر صف میں داخل ہوئے تو یہ اس بات کے منافی نہیں جو یہاں بیان ہو رہا ہے، کیوں کہ انہوں نے تنہا نماز نہیں پڑ ھی بلکہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے ساتھ رکوع کو پا لیا تھا، رہی یہ بات کہ انہوں نے تکبیر تحریمہ اور رکوع کا کچھ حصہ تنہا ادا کیا تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ انہوں نے تنہا نماز ادا کی، اس شخص کے برخلاف جس نے ایک یا اس سے زائد رکعت تنہا ادا کی، تو ایسا شخص تنہا نماز ادا کرنے والا قرار پائے گا۔ چاہے صف مکمل رہی ہو یا ادھوری، اور اس بنیاد پر جو شخص صف کے بیچ میں جگہ پائے اور اس کے لئے اس میں داخل ہونا ممکن ہو اس کے لیے یہ درست نہیں ہے کہ صف کے پیچھے اکیلےکھڑا رہے، اور اگر ایسا کیا تو اس کی نماز درست نہ ہو گی اور اگر صف کے بیچ میں جگہ نہ پائے تو ایسا شخص صف کے پیچھے اکیلےکھڑا رہے اور جماعت نہ چھوڑے۔