المتين
كلمة (المتين) في اللغة صفة مشبهة باسم الفاعل على وزن (فعيل) وهو...
میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے غسل جنابت کے لیے پانی رکھا۔ آپ ﷺ نے دو یا تین مرتبہ اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈالا، پھر اپنی شرم گاہ دھوئی، پھر اپنے ہاتھ کو زمین پر یا دیوار پر دو یا تین بار رگڑا، پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا اور اپنے چہرے اور بازؤوں کو دھویا، پھر سر پر پانی بہایا اور اپنے سارے جسم کو دھویا۔ اس کے بعد آپ ﷺ نے اپنی جگہ سے کچھ ہٹ کر اپنے پاؤں دھوئے۔ میں آپ ﷺ کے پاس کپڑا لائی، لیکن آپ ﷺ نے اسے نہیں لیا اور ہاتھوں ہی سے پانی جھاڑنے لگے"۔
اس حدیث میں ام المؤمنین میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا نبی ﷺ کے غسلِ جنابت کے طریقوں میں سے ایک طریقہ کو بیان کر رہی ہیں کہ انھوں نے غسل کے لیے مخصوص جگہ پر آپ ﷺ کے غسل کرنے کے لیے پانی رکھا۔ آپ ﷺ نے اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈالا اور دونوں ہاتھوں کو دو یا تین دفعہ دھویا۔ پھر آپ ﷺ نے اپنی شرم گاہ کو دھویا، تاکہ اس کے ساتھ لگے آثار جنابت صاف ہو جائیں۔ پھر آپ ﷺ نے زمین یا دیوار پر اپنا ہاتھ مارا اور اسے دو یا تین دفعہ رگڑا۔ پھر مسح فرمایا اور ناک میں پانی ڈالا او ر اپنے چہرے اور دونوں بازؤوں کو دھویا۔ پھر آپ ﷺ نے اپنے سر پر پانی ڈالا اور بقیہ جسم کو دھویا۔ اس کے بعد آپ ﷺ اپنی جگہ سے ہٹ گئے اور دوسری جگہ پر آکر اپنے دونوں پاؤں کودھویا؛ کیوںکہ انھیں آپ ﷺ نے پہلے نہیں دھویا تھا۔ پھرمیمونہ رضی اللہ عنہا پانی پونچھنے کے لیے آپ ﷺ کے پاس ایک کپڑا لائیں، لیکن آپ ﷺ نے اسے نہیں لیا اور اپنے ہاتھ سے ہی اپنے جسم سے پانی کو صاف کرنےلگ گئے۔