البحث

عبارات مقترحة:

الغفور

كلمة (غفور) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فَعول) نحو: شَكور، رؤوف،...

الخالق

كلمة (خالق) في اللغة هي اسمُ فاعلٍ من (الخَلْقِ)، وهو يَرجِع إلى...

الملك

كلمة (المَلِك) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فَعِل) وهي مشتقة من...

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: " مجھے میرے دوست (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم) نے تین چیزوں کی وصیت کی ہے؛ ہر مہینے میں تین دن روزہ رکھنا، چاشت کی دو ركعت نماز پڑھنا اور يہ کہ میں سونے سے پہلے وتر پڑھ لیا کروں"۔

شرح الحديث :

اس حدیث میں تین عظیم الشان نبوی نصیحتیں ہیں: اول: ہر مہینے کے تین روزے رکھنے کی ترغیب؛ کیوں کہ ایک نیکی پر اس طرح کی دس نیکیوں کے مساوی بدلہ ملتا ہے۔ چنانچہ تین دن کے روزے ایسے ہو جائیں گے کہ جیسے پورے مہینے کے روزے رکھے ہوں۔ افضل یہ ہے کہ یہ تین دن مہینے کے تیرہویں، چودہویں اور پندرہویں دن ہوں، جیسا کہ بعض احادیث میں آیا ہے۔ دوم: چاشت کی نماز پڑھی جائے۔ اس کی کم سے کم مقدار دو رکعت ہے۔ اس کا استحباب بالکل اس شخص کے لیے ہے، جو نماز تہجد نہ پڑھتا ہو۔ مثلا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ، جو رات کے ابتدائی حصے میں حصول علم میں مصروف رہتے تھے۔ اس کا افضل ترین وقت وہ ہے، جب اونٹنی کے بچے کو دھوپ محسوس ہونا شروع ہو جائے (یعنی تیز دھوپ نکل آئے)، جیسا کہ ایک اور حدیث میں آیا ہے۔ سوم: جو شخص رات کے آخری حصے میں نماز تہجد نہ پڑھتا ہو، وہ سونے سے پہلے وتر پڑھ لے؛ تاکہ اس کا وقت نہ نکل جائے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية