البحث

عبارات مقترحة:

المتين

كلمة (المتين) في اللغة صفة مشبهة باسم الفاعل على وزن (فعيل) وهو...

القوي

كلمة (قوي) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل) من القرب، وهو خلاف...

الشكور

كلمة (شكور) في اللغة صيغة مبالغة من الشُّكر، وهو الثناء، ويأتي...

انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا "رات کو سفر کیا کرو کیونکہ رات کے وقت زمین لپیٹ دی جاتی ہے۔" (یعنی رات میں مسافت زیادہ طے ہوتی ہے)۔

شرح الحديث :

نبی اپنی امت کو ہدایت فرما رہے ہیں کہ وہ رات کو سفر کیا کریں۔ آپ نے فرمایا کہ مسافر جب رات کو سفر کرتا ہے تو زمین کو اس کے لیے لپیٹ دیا جاتا ہے چنانچہ وہ رات کو اتنی مسافت طے کر لیتا ہے جتنی دن کو نہیں کرسکتا۔ کیونکہ رات کو چوپائے میں چلنے کی زیادہ طاقت ہوتی ہے۔ اگر دن میں آرام کر کے وہ تازہ دم ہوچکا ہو تو اس کی چال میں کئی گناہ اضافہ ہوجاتا ہے۔ اسی طرح انسان بھی رات کے وقت زیادہ آسانی سے چلتا ہے کیونکہ گرمی نہیں ہوتی ہے۔ اسی طرح گاڑیوں پر بھی رات کے وقت گرمی کی شدت کم ہوجاتی ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية