النصير
كلمة (النصير) في اللغة (فعيل) بمعنى (فاعل) أي الناصر، ومعناه العون...
عیسائیوں کے ہاں ایک لقب جس کا اطلاق 'قسیس' سے اوپر اور 'مطران' سے نچلے درجے کے عالمِ دین پر ہوتا ہے۔
'أُسْقُف' اہل کنیسہ کا ایک دینی منصب ہے جو 'قسیس' سے اوپر اور 'مطران' سے نیچے ہوتا ہے۔ یہ کسی خاص علاقے کے متعدد گرجوں کا ذمہ دار ہوتا ہے اور کسی بستی یا چھوٹے شہر میں موجود ان گرجوں کا انتظام سنبھالنے والے پادریوں اور نائب بشپ کا سربراہ ہوتا ہے۔ اسقف عموما علاقے میں موجود کسی بڑے گرجے کو اپنا مرکز بناتا ہے اورتمام گرجوں میں اس کے دینی رتبے کی تعظیم میں اس کے لئے ایک خاص کرسی رکھی جاتی ہے۔ اس کا چناؤ راہبوں میں سے کیا جاتا ہے۔ اسقف کے اوپر مطران کا درجہ ہوتا ہے۔ 'مطران' اسقفوں کا سربراہ اور ان پر نگران ہوتا ہے۔ ان سب کے اوپر پوپ یا پیٹرآرک ہوتا ہے۔ یہ تمام مطرانوں اور اسقفوں کا سربراہ اور گرجے کے سب سے بڑے مذہبی منصب کا حامل ہوتا ہے۔
عيسائيوں کے علماء دین میں سے ایک بلند مرتبہ عالم۔ کہا جاتا ہے کہ اس کا رتبہ 'قسیس' سے بڑا اور 'مطران' سے چھوٹا ہے۔ 'أسقف' کا لفظ دراصل 'سقف' سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے: خم دار لمبائی۔ اسے 'أسقف' اس لئے کہا جاتا ہے کیونکہ یہ اپنی عبادت میں بہت خضوع کرتا اور جھکتا ہے اس لئے کہ وہ خاکساری اور فروتنی کا مظاہرہ کررہا ہوتا ہے۔ ایک اور قول کی رو سے یہ ایک عجمی کلمہ ہے جسے عرب لوگ استعمال کرتے ہیں۔ یونانی زبان میں اس کا معنی 'نگران' ہے۔