رَجَبْ (رَجَبٌ)

رَجَبْ (رَجَبٌ)


السيرة والتاريخ أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


قمری سال کا ساتواں مہینہ

الشرح المختصر :


رجب: قمری ہجری سال کے ساتویں مہینے کا نام ہے جو جمادی الآخرہ اور شعبان کے درمیان میں آتا ہے۔ یہ ان حُرمت والے چار مہینوں میں سے منفرد (الگ تھلگ) مہینہ ہے جن کا ذکر اللہ تعالی کے اس فرمان میں ہوا ہے: [إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِنْدَ اللَّهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِي كِتَابِ الله يَوْمَ خَلَقَ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ] ’’مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک کتاب اللہ میں باره کی ہے، اسی دن سے جب سے آسمان وزمین کو اس نے پیدا کیا ہے، اس میں سے چار حرمت وادب کے ہیں۔‘‘ (سورہ توبہ: 36)۔ ان مہینوں کو اللہ تعالی نے سال کے بقیہ مہینوں پر فضیلت دے رکھی ہے اور انہیں تمام مہینوں پر شرف بخشا ہے۔ چنانچہ جس طرح سے اس نے ان چار مہینوں کوشرف اور فضیلت بخشی ہے اسی طرح سے ان میں گناہ کرنے کو عظیم (سنگین) قرار دیا ہے۔ اس کا یہ نام ’ترجیب‘ سے رکھا گیا ہے جس کا معنی تعظیم کرنا ہوتا ہے، اس لیے کہ اہلِ جاہلیت اس مہینے کی تعظیم کرتے تھے اور اس میں جنگ کرنا جائز نہیں سمجھتے تھے۔ اس کو ’رجب مُضَر‘ بھی کہا جاتا ہے، اس لیے کہ قبیلۂ مضر اس کی بہت زیادہ تعظیم کرتے تھے۔ نیز اسے’رجبِ اصَمّ‘ بھی کہا جاتا ہے، اس لیے کہ یہ مہینہ حُرمت کے دیگر مہینوں سے منفرد (الگ تھلگ) ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


’رجب‘: عربی مہینوں میں سے ایک مہینہ جو جمادی الآخرہ کے بعد اور شعبان سے پہلے آتا ہے۔ یہ حرمت والے مہینوں میں سے ہے۔ ’رَجب‘ کا نام’تَرْجِيب‘ کی وجہ سے رکھا گیا ہے جس کا معنی ہے ’تعظیم کرنا‘ (کیوں کہ اہلِ جاہلیت اس کی تعظیم کرتے تھے)۔ ایک قول یہ بھی ہے کہ: یہ ’رَجْب‘ سے نکلا ہے جس کا معنی ہے ’کاٹنا‘۔