الرقيب
كلمة (الرقيب) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل) بمعنى (فاعل) أي:...
ذات کا صفات کے ساتھ جڑ جانا ۔ (2)
’ترکیب‘: اشیاء کو ملانا چاہے وہ جڑی ہوئی ہوں یا جڑی ہوئی نہ ہوں اور چاہے وہ مرتب ہوں یا غیر مرتب۔ بدعتی فرقوں کے نزدیک یہ ایک اصطلاح ہے جس کا معنی ہے: ذات و صفات سے مرکب ہونا۔ اور مرکب کو چونکہ کسی اور کی ضرورت ہوتی ہے اس لئے وہ ممکن الوجود ہوگا۔ اس سے ان کا مقصود رب تعالی شانہ کی صفات کی نفی کرنا ہے۔ ان کی اس اصطلاح کا لغت میں کوئی نام و نشان نہیں ملتا اور نہ ہی اسے شارع نے استعمال کیا ہے۔ اگر یہ صفات کے اثبات کو ترکیب کا نام دیتے ہیں تو انہیں یہ جواب دینا چاہئے کہ اعتبار معانی کا کیا جاتا ہے نہ کہ الفاظ کا۔
’ترکیب‘: كسی شے کو دوسری شے پر رکھنا۔ جب کوئی کسی شے کے کچھ حصے کو دوسرے پر رکھ کر اسے اُس سے ملا دے اور وہ دیکھنے میں ایک شے بن جائے تو کہا جاتا ہے ’’رَكَّبَ الشَّيْءَ‘‘۔ اسی طرح کہا جاتا ہے ’’تَرَكَّبَ الشَّيءُ مِن كذا وكذا‘‘ یعنی وہ شے اِن اِن اجزاء سے بنی۔