الحكيم
اسمُ (الحكيم) اسمٌ جليل من أسماء الله الحسنى، وكلمةُ (الحكيم) في...
خالق اور مخلوق کی صفات کے مابین کوئی قدر مشترک ہونا اگرچہ حقیقت کے اعتبار سے دونوں ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔
تشابُہ: دو اشیاء کے مابین کوئی قدر مشترک ہونا، ان کے مابین فرق کے ساتھ۔ تشابہ کی ایک مثال اللہ تعالی کی صفات اور مخلوق کی صفات کا اصل صفت کے اعتبار سے اشتراک ہے بایں طور کہ اللہ تعالی کی بھی زندگی ہے اور مخلوق کی بھی زندگی ہے۔ یہ اشتراک حیات کے اصل معنی میں ہے تاہم حقیقت یہ ہے کہ خالق کی صفات مخلوق کی صفات کی طرح نہیں ہیں۔ مخلوق کی حیات مسبوق بالعدم ہے اور اس پر فناء طاری ہوگی اور اس کے ساتھ ساتھ اپنی ذات کی حد تک یہ ناقص بھی ہے بخلاف اللہ تعالی کی حیات کے جو ہر اعتبار سے کامل ہے۔
تَشابُہ: ایک دوسرے کے مثل ہونا اور ایک دوسرے کے ساتھ یکسانیت ہونا۔ کہا جاتا ہے ’’شَبَّهْتُ الشَّيءَ بِالشَّيءِ‘‘ کہ میں نے ایک شے کو دوسری شے کے ہم مثل کیا اور اسے اس پر قیاس کیا یا تو اس کی ذات کے اعتبار سے اور یا اس کی صفات و افعال کے اعتبار سے۔ 'تشابه' کا معنی دو اشیاء کا باہم برابر ہونا بھی آتا ہے۔