شکار (الصَّيْد)

شکار (الصَّيْد)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


شکار کی نیت سے کسی معتبر آلے کے ساتھ کسی ایسے جانور کا شکار کرنا جو فطرتی طور پر پالتو نہ ہو، وہ کسی کی ملکیت نہ ہو اور اسے ذبح کرنا غیر مقدور ہو۔

التعريف اللغوي المختصر :


لغت میں صید کسی ہاتھ نہ آنے والی شے کو پکڑنا اور اسے حاصل کرلینا۔ کہا جاتا ہے ”صادَ الطَّيْرَ، يَصِيدُهُ، صَيْداً“ یعنی اس نے شکار کو پکڑ لیا اور اسے قابو میں کرلیا۔ اس کا اطلاق خود شکار کردہ جانور پر بھی ہوتا ہے۔