غسل کرنا، نہانا (الْغُسْلُ)

غسل کرنا، نہانا (الْغُسْلُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


حدث اکبر کو دور کرنے کی نیت سے پانی کو پورے جسم پر ڈالنا اور بہانا۔

الشرح المختصر :


غسل: پورے بدن کا دھونا۔ اس کی صورت یہ ہے کہ نماز وغیرہ کو مباح کرنے کے لیے، حدثِ اکبر جیسے جنابت اور حیض کو دور کرنے کی نیت سے پورے جسم پر سر کے اوپر سے پیر تک پانی بہایا جائے۔ بسا اوقات ’غسل‘ (رفعِ حدث کے علاوہ) حصول تقرب وثواب کے لیے ہوتا ہے، مثلاً مستحب غسل۔ جیسے مُحْرِم (حج یا عمرہ کرنے والے) کا مکہ میں داخل ہونے پر غسل کرنا، عید کے دن غسل کرنا وغیرہ۔

التعريف اللغوي المختصر :


غُسل: اغتسال کا اسم ہے۔ اس کا معنی ہے پانی سے صفائی ستھرائی وپاکی حاصل کرنا۔ اس کا اطلاق پانی بہا کر گندگی دور کرنے اور پورے بدن کو دھلنے پر بھی ہوتا ہے۔