قادیانیت (القَادْيَانِيَّة)

قادیانیت (القَادْيَانِيَّة)


العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


ایک باطنی فرقہ جو مرزا غلام احمد ہندوستانی قادیانی کی طرف منسوب ہے جس کی وفات 1908ء میں ہوئی۔ جو کہ ختمِ نبوت کا انکاری تھا اور اللہ تعالیٰ کو مخلوق کے مشابہ قرار دیتا تھا، اور ساتھ ہی تناسخ ارواح، حلول اور جہاد کے حرام ہونے کا قائل تھا۔

الشرح المختصر :


قادیانیت: خبیث باطنی فرقوں میں سے ایک فرقہ ہے جس کا اسلام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ اس فرقے کا ظہور انیسویں صدی عیسوی کے آخر میں ہندوستان میں انگریزوں کی منصوبہ بندی سے ہوا۔ اس کا ہدف یہ تھا کہ مسلمانوں کو ان کے دین سے اور خاص طور پر فریضۂ جہاد سے برگشتہ کیا جاسکے۔ اس فرقے کو ہندوستان اور پاکستان میں قاديانيت كا نام ديا جاتا ہے۔ افريقہ اور ان ملکوں میں جہاں یہ جنگ کرنے کے لئے گئے وہاں انھوں نے اپنے آپ کو احمدیت کا نام دیا۔ ان کے عقائد میں سے کچھ یہ ہیں: 1۔ ختم نبوت کا انکار کرنا اور جن دلائل میں ختم نبوت کا ذکر ہے ان کی تاویل کرنا۔ 2۔ غلام احمد ہی مہدی اور وہ نبی ہے جو محمدﷺ کی شریعت کی تایید کرنے والا ہے۔ اور وہی مسیح موعود بھی ہے۔ 3۔ وحی کا دروازہ لوگوں کے لیے کھلا ہوا ہے اور غلام احمد پر وحی نازل ہوئی، اور اس کے بعض پیروکار اسے سنتے بھی ہیں۔ 4۔ جہاد کو حرام قرار دینا اور انگریز حکمرانوں کی اطاعت کی دعوت دینا۔ 5۔ قادیان اور اس کی مسجد، مکہ اور اس کی مسجد حرام کی طرح ہے اور اس کا حج کرنا مکہ کی طرف حج کرنے کی طرح ہے۔ قادیان تیسرا مقدس مقام ہے۔ 6۔ جو مسلمان غلام احمد کی تصدیق نہیں کرتے ان کی تکفیر کرنا۔ 7۔ اسے اور اس کے پیروکاروں کو تمام انبیاء اور ان کے پیروکاروں پر فضیلت دینا۔ 8۔ اللہ تعالی کو بشر کے ساتھ تشبیہ دینا۔ تعالى الله عما يقولون (اللہ کی ذات اس سے بلند وبالا ہے اُن باتوں سے جو یہ لوگ کہہ رہے ہیں) 9۔ تناسخ اور حلول کے عقیدہ پر ایمان رکھنا۔ اس کے علاوہ بھی ان کے بہت سے باطل عقائد ہیں۔

التعريف اللغوي المختصر :


قادیانیت یہ قادیانی کی طرف نسبت ہے، ہندوستان کے مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف نسبت کی وجہ سے اس فرقے کا نام قادیانی بولا جاتا ہے۔