فرقۂ ماتریدیہ (الْمَاتُرِيدِيَّة)

فرقۂ ماتریدیہ (الْمَاتُرِيدِيَّة)


العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


متکلمین کا ایک فرقہ جو ابو منصور ماتریدی کے پیرو ہیں، جن کا یہ کہنا ہے کہ ایمان تو صرف دل کی تصدیق کا نام ہے، اور کلام اللہ درحقیقت کلامِ نفس ہے جسے سنا نہیں جاسکتا، نیز یہ کتاب وسنت پر عقل کو مقدم رکھتے ہیں۔

الشرح المختصر :


’ماتریدیہ‘ عقائد کے باب میں (راہِ صواب سے) منحرف گروہوں میں سے ایک گروہ ہے جو عقیدے کے اثبات اور مخالفین کی تردید کرنے میں اہلِ کلام کا طریقۂ کار اپناتے ہیں۔ اس گروہ کا ظہور چوتھی صدی ہجری میں ہوا۔ یہ’ محمد بن محمد ماتریدی سمرقندی‘ کی طرف منسوب ہے جس کی وفات 333 ہجری میں ہوئی۔ ’ماتریدی‘ گروہ چار مراحل سے گزرا: 1۔ تاسیسی مرحلہ: اس میں معتزلہ کے ساتھ بہت زیادہ مناظرے ہوئے۔ 2۔ تکوینی مرحلہ: یہ ابومنصور ماتریدی کے شاگردوں کا مرحلہ ہے۔ 3۔ (ماتریدی عقائد کے) اصول و قواعد اور تالیفات کا مرحلہ: یہ مرحلہ اس لحاظ سے منفرد ہے کہ اس میں بہت زیادہ تالیفات وجود میں آئیں اور ماتریدی عقیدے کے دلائل کو جمع کیا گیا۔ 4۔ وسعت واشاعت کا مرحلہ: اس مرحلے میں یہ ترک ممالک، افغانستان اور ہندوستان وغيره ميں پھيل گيا۔ ’ماتريديہ‘ کے کچھ عقائد یہ ہیں: 1۔ عقل کو کتاب و سنت پر مقدم کرتے ہیں۔ 2۔ اللہ کی صرف آٹھ صفات کا اثبات کرتے ہیں جو کہ یہ ہیں: حیات، قدرت، علم، ارادہ، سمع، بصر، کلام اور تکوین۔ 3۔ ان کا کہنا ہے کہ ایمان صرف تصدیقِ قلب کا نام ہے اور یہ ایمان میں زیادتی و کمی کو بھی تسلیم نہیں کرتے۔ 4۔ توحید سے یہ صرف توحید ربوبیت مراد لیتے ہیں، اسی وجہ سے ’الہ‘ کی تفسیر میں ان کا کہنا ہے کہ اس سے مراد وہ ذات ہے جو اختراع پر قادر ہے۔ 5۔ عقیدہ کے باب میں حدیثِ آحاد کو حجت نہیں مانتے۔

التعريف اللغوي المختصر :


ماتریدیہ: ’ابو منصور الماتریدی‘ نامی ایک آدمی کے پیرو، یہ ’ماترید‘ کی طرف نسبت ہے جو کہ سمرقند کا ایک شہر ہے۔