استغفار (الاِسْتِغْفَار)

استغفار (الاِسْتِغْفَار)


أصول الفقه التربية والسلوك

المعنى الاصطلاحي :


بندے کا گناہوں پر اپنے رب تعالیٰ سے معافی اور ان کے برے اثرات سے محفوظ رکھنے کی دعا مانگنا۔

الشرح المختصر :


استغفار ایک عظیم عبادت ہے چاہے گناہ سرزد ہو جانے پر کیا جائے یا ایسے ہی کیا جائے۔ استغفار جب توبہ سے منفرد بولا جائے تو اس وقت وہ توبہ کے مترادف ہوتا ہے اور وہ یہ ہے کہ دل اور اعضاء سے گناہوں کو چھوڑدینا۔ یہ کبھی توبہ کے ساتھ آتا ہے تو اس وقت استغفارکے معنیٰ ہوتے ہیں: ماضی میں جو کچھ ہوا اس کے شر سے پناہ مانگنا۔ توبہ کا مطلب ہے رجوع کرنا اور اس شر سے پناہ مانگنا جس کا برے اعمال کی وجہ سے مستقبل میں پیش آنے کا خوف ہو۔ استغفار کرنے کے لیے مختلف الفاظ استعمال ہوتے ہیں جیسے ”رَبِّ اغْفِرْ لِي“ اے میرے رب میری مغفرت کردے، ”أَسْتَغْفِرُ اللهَ“ میں اللہ سے استغفار کرتا ہوں اور اس طرح کے دیگر صیغے۔

التعريف اللغوي المختصر :


استغفار کا مطلب ہے مغفرت طلب کرنا۔ مغفرت سے مراد ہے گناہوں کی معافی اور ان پر مؤاخذہ نہ کرنا ہے۔