الرحيم
كلمة (الرحيم) في اللغة صيغة مبالغة من الرحمة على وزن (فعيل) وهي...
ابو عبد اللہ عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے درد کی شکایت کی جو وہ اپنے جسم میں محسوس کررہے تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اپنا ہاتھ اس جگہ رکھو جہاں درد ہو رہا ہے اور تین دفعہ ” بِسْمِ اللَّهِ “ کہو اور سات مرتبہ ”أَعُوذُ بِعِزَّةِ اللَّهِ وَقُدْرَتِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ وَأُحَاذِرُ“ (اللہ کے نام سے میں اللہ تعالیٰ کی عزت اور اس کی قدرت کی پناہ مانگتا ہوں اس تکلیف کے شر سے جو میں محسوس کرتا ہوں اور جس سے ڈرتا ہوں) پڑھو۔
عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺ سے مرض کی شکایت کی جو ان کے جسم میں موجود تھا نبی ﷺ نے یہ دعا پڑھنے کا حکم دیا کہ تین دفعہ ”بِسْمِ اللَّهِ“ کہو اپنا ہاتھ درد والی جگہ پر رکھو اور سات مرتبہ” أَعُوذُ بِعِزَّةِ اللَّهِ وَقُدْرَتِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ وَأُحَاذِرُ“ پڑھو۔ یہ ان اسباب میں سے ہے جن سے شفا حاصل ہوتی ہے۔ پس جب انسان درد محسوس کرے تو اسے چاہیے اپنا ہاتھ درد والی جگہ پر رکھے اور تین دفعہ بِسْمِ اللہِ پڑھ کر سات مرتبہ ’’أَعُوذُ بِعِزَّةِ اللَّهِ وَقُدْرَتِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ وَأُحَاذِرُ‘‘ پڑھے۔ اگر انسان یقین اور ایمان کے ساتھ اسے پڑھ لے تو عنقریب اس سے مستفید ہوگا اور اللہ کے حکم سے درد ختم ہوجائے گا۔ یہ ظاہری دوا جیسے گولیاں، سیرپ اور حجامہ سے زیادہ پُر اثر ہے۔ اس لیے کہ اس میں آپ اس ذات کی پناہ مانگتے ہیں جس کے ہاتھ میں آسمانوں اور زمین کی بادشاہت ہے، جس نے یہ بیماری نازل کی ہے اور وہی اس سے بچانے والا ہے۔ آپ ﷺ نے درد کی جگہ پر ہاتھ رکھنے کا حکم دیا، یہ تعلیم اور ارشاد کے طور پر فرمایا کہ دم پڑھنے والے کا ہاتھ مریض کو چھوئے گا اور اس پر پھیرے گا تو اسے نفع ہوگا۔ دم کرنے والے کے لیے یہ مناسب نہیں کہ وہ اس سے ہٹ کر لوہے، نمک وغیرہ کو مریض کے جسم پر مَلے اس لیے کہ ایسا آپ ﷺ اور صحابہ رضی اللہ عنہم نے نہیں کیا ہے۔