الإله
(الإله) اسمٌ من أسماء الله تعالى؛ يعني استحقاقَه جل وعلا...
عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو میرے اس وضو کی طرح وضو کرتے ہوئے دیکھا۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا: "جو کوئی اس طرح وضو کرے، اس کے گزشتہ گناہ بخش دیے جائیں گے اور اس کی نماز اور مسجد کی جانب اس کا جانا مزید ثواب کا باعث ہوگا۔"
اس حدیث میں بیان کیا گیا ہے کہ عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے کامل مشروع طریقے سے وضو کرنے کے بعد فرمایا کہ انھوں نے رسول اللہ ﷺ کو ان کے وضو کرنے کی طرح وضو کرتے ہوۓ دیکھا، پھر نبی کریمﷺ نے یہ خوش خبری سنائی کہ جو شخص اس طرح وضو کرے، اللہ تعالیٰ اس پر اپنا فضل و کرم نازل فرماتا ہے اور حقوق اللہ سے تعلق رکھنے والے اس کے گذشتہ معمولی نوعیت کے گناہوں کو بخش دیتا ہے۔ اس کا نماز پڑھنااور مسجد کی جانب چل کر جانا ، گناہوں کی بخشش کے علاوہ زائد اجر و ثواب کا باعث ہوتا ہے۔ مذکورہ وضو کی صفت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے حمران نامی غلام سے مروی حدیث میں مذکور ہے کہ انھوں نے دیکھا کہ عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے پانی کا برتن منگوایا اور اپنی دونوں ہتھیلیوں پر تین مرتبہ پانی ڈال کر انھیں دھویا، پھر اپنا دایاں ہاتھ برتن میں ڈالا۔ کلی کی۔ ناک جھاڑی۔ پھر اپنا چہرہ اور کہنیوں تک اپنے دونوں ہاتھ تین مرتبہ دھوئے۔ پھر اپنے سر کا مسح کیا، پھر تین مرتبہ اپنے پاؤں دھوئے۔