البحث

عبارات مقترحة:

البارئ

(البارئ): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (البَرْءِ)، وهو...

التواب

التوبةُ هي الرجوع عن الذَّنب، و(التَّوَّاب) اسمٌ من أسماء الله...

الرحمن

هذا تعريف باسم الله (الرحمن)، وفيه معناه في اللغة والاصطلاح،...

عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا کہ ’’کھانے کی موجودگی میں نماز نہ پڑھی جائے اور نہ ہی اس حالت میں نماز پڑھی جائے جب انسان کو پیشاب پاخانہ کی سخت حاجت ہو‘‘۔

شرح الحديث :

اس حدیث میں اس بات کی تاکید ہے کہ شارع کی خواہش ہے کہ بندہ نماز میں اپنے رب کے سامنے پورے حضورِ قلب کے ساتھ کھڑا ہو۔ ایسا صرف اسی وقت ہو سکتا ہے جب توجہ ہٹانے والی ان تمام اشیاء سے ناطہ توڑ لیا جائے جن کی موجودگی اطمینان اور خشوع کے ختم ہونے کا سبب ہوتی ہے۔ اسی لیے نبی نے کھانے کی موجودگی میں نماز ادا کرنے سے منع فرمایا جس کی طرف نمازی کا دل کھنچا جاتا ہے اور اسی میں اُس کا دل لگا رہتا ہے۔ اسی طرح نبی اس وقت بھی نماز پڑھنے سے منع فرما رہے ہیں جب انسان کو پیشاب اور پاخانے کی سخت حاجت ہو رہی ہو کیونکہ اس پریشر کی وجہ سے اس کی توجہ نماز سے ہٹ جاتی ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية