ذم المعاصي
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے: ’’سات ہلاک کرنے والی چيزوں (گناہوں) سے بچو۔ صحابۂ کرام نے دریافت کیا: اے اللہ کے رسول! وہ کيا ہيں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’اللہ کے ساتھ شرک کرنا، جادو کرنا، کسی ایسی جان کو ناحق قتل کرنا جسے اللہ نے حرام کیا ہے، سود کھانا، یتیم کا مال کھانا، لڑائی کے موقع پر پیٹھ پھیر کر بھاگنا اور بھولی بھالی پاک دامن مومنہ عورتوں پر تہمت لگانا۔‘‘  
عن أبي هريرة -رضي الله عنه- مرفوعاً: "اجتنبوا السبع المُوبِقَات، قالوا: يا رسول الله، وما هُنَّ؟ قال: الشركُ بالله، والسحرُ، وقَتْلُ النفسِ التي حَرَّمَ الله إلا بالحق، وأكلُ الرِّبا، وأكلُ مالِ اليتيم، والتَّوَلّي يومَ الزَّحْفِ، وقذفُ المحصناتِ الغَافِلات المؤمنات".

شرح الحديث :


نبی كريم ﷺ اپنی امت کو سات مہلک جرائم سے دور رہنے کا حکم دے رہے ہیں۔ جب آپ ﷺ سے ان کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ ﷺ نے وضاحت فرمائی کہ وہ جرائم یہ ہیں: دوسروں کو کسی بھی انداز میں اللہ کا ہم سر بنا کر اس کے ساتھ شرک کرنا۔ آپ ﷺ نے شرک كا ذكر پہلے فرمايا کیونکہ یہ سب سے بڑا گناہ ہے۔ کسی ایسی جان کو قتل کرنا جس کے قتل کرنے سے اللہ نے منع کیا ہے بجز اس صورت کے جب ایسا کرنے کا کوئی شرعی وجہ جواز ہو۔ جادو کرنا، سود لینا چاہے اسے کھایا جائے یا کسی بھی اور انداز میں اس سے نفع اٹھایا جائے، جس بچے کا باپ وفات پا چکا ہو اس کے مال ميں ناحق تصرف کرنا، کفار کے ساتھ جنگ سے راہِ فرار اختیار کرنا اور پاک دامن آزاد عورتوں پر زنا کی تہمت لگانا۔  

ترجمة نص هذا الحديث متوفرة باللغات التالية