ما يجوز للصائم
عائشہاور ام سلمہ رضی اللہ عنہما سے مرفوعا روایت ہے کہ (بسا اوقات ایسا ہوتا کہ) فجر ہو جاتی اور رسول اللہ ﷺ اپنی بیویوں کے ساتھ جماع کرنے کی وجہ سے جنبی ہوتے تھے۔ پھر آپ ﷺ غسل فرماتے اور روزہ رکھتے۔  
عن عائشة وأم سلمة -رضي الله عنهما- «أن رسول الله -صلى الله عليه وسلم- كان يُدْرِكُهُ الفجر وهو جُنٌبٌ من أهله، ثم يغتسل ويصوم ».

شرح الحديث :


عائشہ اور ام سلمہ رضی اللہ عنہما بیان کر رہی ہیں کہ نبی ﷺ رات کو جماع فرماتے اور بسا اوقات ایسا ہوتا کہ طلوع فجر ہو جاتی اور آپ ﷺ ابھی تک جنبی ہی ہوتے اور آپ ﷺ نے غسل نہ کیا ہوتا۔ آپ ﷺ اپنا روزہ پورا کرتے اور اسے قضا نہیں کرتے تھے۔ عائشہ اور ام سلمہ رضی اللہ عنہما نے یہ بات مروان بن حکم کو اس وقت بتائی تھی، جب اسے اس مسئلے کے بارے میں پوچھنے کے لیے ان کے پاس بھیجا گیا تھا۔ یہ حکم رمضان اور غیر رمضان ہر قسم کے روزے کا ہے۔  

ترجمة نص هذا الحديث متوفرة باللغات التالية