حد قطاع الطريق
حضرت ابو موسیٰ اشعری - رضی اللہ عنہ - سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا:’’جس نے ہم پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم میں سے نہیں ہے۔‘‘  
عن أبي موسى الأشعري -رضي الله عنه- عن النبي -صلى الله عليه وسلم- قال: «مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلاحَ فَلَيْسَ مِنَّا».

شرح الحديث :


رسول اللہ ﷺ یہ بتارہے ہیں کہ مومن آپس میں بھائی بھائی ہیں کہ ایک دوسرے کےغم کی وجہ سے غمگین اور خوشی کی وجہ سے خوش ہوتے ہیں۔ ان کا کلمہ ایک اور وہ دشمن کے خلاف یکجان ہیں۔ لہذا ان کے لیےاجتماعیت اور امیر کی اطاعت لازمی ہے اور جو کوئی اس کے خلاف بغاوت یا خروج کرے تواس(امیر) کی مدد کریں کیوں کہ اس خروج کرنے والے نے مسلمانوں کی لاٹھی کو توڑا ہے، اوران کے خلاف ہتھیار اٹھایا ہے اورانہیں ڈرایا ہے، لہذا اس سے جنگ کرنا ضروری ہے یہاں تک کہ وہ اللہ تعالیٰ کے حکم کی طرف لوٹ آئے۔ کیوں کہ خروج کرنے والے اور باغی ایسے لوگ ہوتے ہیں کہ جن کے دل میں نہ توانسانیت پر شفقت اور نہ ہی ملت اسلامیہ کی محبت ہوتی ہے اور یہ مومنوں کے راستے سے نکل چکے ہوتے ہیں اس لیے ان کے ساتھ ان کا کوئی تعلق نہیں ہوتا، لہذا ان سے قتال کرنا اور ان کی تادیب کرنا ضروری ہے۔  

ترجمة نص هذا الحديث متوفرة باللغات التالية