المسح على الخفين ونحوهما
مغیر بن شعبہ - رضی اللہ عنہ- بیان کرتے ہیں کہ میں ایک سفر میں نبی ﷺ کے ساتھ تھا۔ میں نے آپ ﷺ کے موزے اتارنے کے لیے ہاتھ بڑھایا تو آپ ﷺ نے فرمایا: انہیں رہنے دو، میں نے پاؤں کو ان میں حالتِ طہارت (وضو) میں داخل کیا تھا۔ پھر آپ ﷺ نے موزوں پر مسح فرمایا۔  
عن المغيرة بن شعبة -رضي الله عنه- قال: ((كُنت مع النبيَّ -صلَّى الله عليه وسلَّم- في سَفَر، فأهْوَيت لِأَنزِع خُفَّيه، فقال: دَعْهُما؛ فإِنِّي أدخَلتُهُما طَاهِرَتَين، فَمَسَح عليهما)).

شرح الحديث :


مغیرہ - رضی اللہ عنہ- ایک سفر میں آپ ﷺ کے ہمراہ تھے۔ آپ ﷺ کا یہ سفر غزوۂ تبوک کا سفر تھا۔ جب نبی ﷺ نے وضو کرنا شروع کیا اور آپ ﷺ اپنا چہرہ انوراور اپنے ہاتھ دھو چکے اور آپ ﷺ نے اپنے سر کا مسح کرلیا تو مغیرہ رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺ کے موزوں کو اتارنے کے لیے ان کی طرف ہاتھ بڑھایا تاکہ پاؤں دھوئے جا سکیں۔ اس پر نبی ﷺ نے فرمایا: انہیں رہنے دو اور انہیں نہ اتارو۔ میں ںے اپنے پاؤں کو موزوں میں حالت طہارت (وضو) میں داخل کیا تھا۔ پھر آپ ﷺ نے پاؤں کو دھونے کے بجائے اپنے موزوں پرمسح فرمایا۔ جرابوں وغیرہ کا بھی وہی حکم ہے جو موزوں کا ہے۔  

ترجمة نص هذا الحديث متوفرة باللغات التالية