الحليم
كلمةُ (الحليم) في اللغة صفةٌ مشبَّهة على وزن (فعيل) بمعنى (فاعل)؛...
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ : ’’جب تم میں سے کوئی شخص مرجاتا ہے تو اس کا ٹھکانا اسے صبح وشام دکھایا جاتا ہے۔ اگر وہ جنتی ہے تو جنت والوں میں اور اگر دوزخی ہے تو دوزخ والوں میں۔ پھر کہا جاتا ہے یہ تیرا ٹھکانا ہے یہاں تک کہ قیامت کے دن اللہ تجھ کو(دوبارہ)اٹھائے گا۔‘‘
جب انسان مر جاتا ہے تو روزانہ صبح و شام اس کو جنت یا جہنم میں اس کا ٹھکانہ دکھایا جاتا ہے۔ اگر مرنے والا اہل جنت میں سے ہے تو اس کو جنت میں جو اس کا ٹھکانہ ہے وہ دکھایا جاتا ہے اور اگر وہ جہنمی ہے تو اس کو جہنم میں اس کا ٹھکانہ دکھایا جاتا ہے۔ اور یہ ٹھکانہ دکھانا دراصل مومن کے لیے خوش خبری اور کافر کے لیے خوف بن جاتا ہے اور اسے یہ بھی کہاجاتا ہے کہ یہ تیرا ٹھکانہ ہے اور جب تک اللہ دوبارہ اٹھا نہیں لیتا تم اُس تک نہیں پہنچ سکتے۔