المعطي
كلمة (المعطي) في اللغة اسم فاعل من الإعطاء، الذي ينوّل غيره...
ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے عمر رضی اللہ عنہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ "رضاعت (جس سے حرمت ثابت ہوتی ہے) صرف وہی ہے جو بچپن میں دو سال کے اندر اندر ہو"۔
عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا یہ اثر اس بات پر دلالت کرتا ہےکہ حرمت کا سبب بننے والی رضاعت جس سے وہ تمام رشتے حرام ہوجاتے ہیں جو نسب سے حرام ہوتے ہیں صرف وہی رضاعت ہوتی ہے جو دو سال کے اندر اندر ہو جب کہ دودھ پینے والا ابھی چھوٹا ہو۔یہ بات اس آیت کریمہ کے موافق ہے ’’ وَالْوَالِدَاتُ يُرْضِعْنَ أَوْلَادَهُنَّ حَوْلَيْنِ كَامِلَيْنِ لِمَنْ أَرَادَ أَنْ يُتِمَّ الرَّضَاعَةَ‘‘ (البقرۃ: 233)۔ ترجمہ: ’’اور مائیں اپنے بچوں کو پورے دو برس دودھ پلائیں۔ یہ اس کے لیے ہے جو دودھ کی مدت کو پورا کرنا چاہے‘‘۔