السيد
كلمة (السيد) في اللغة صيغة مبالغة من السيادة أو السُّؤْدَد،...
ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’جب کسی شخص نے کسی شخص کو پکڑے رکھا اور اسے دوسرے شخص نے قتل کر دیا، تو جس نے قتل کیا ، اسے قتل کیا جائے گا اور جس نے اسے پکڑے رکھا اسے قید کیا جائے گا‘‘۔
اس حدیث سے یہ بات معلوم ہوئی کہ جب کسی شخص نے کسی شخص کو پکڑے رکھا تاکہ اسے ایک تیسرا شخص قتل کر دے، تو ایسی صورت میں قاتل کو قتل کیا جائے گا، کیونکہ وہی براہ راست قاتل ہے اور رہا وہ شخص جس نے اسے پکڑے رکھا اور مقتول کو پکڑے رہنے کی وجہ سے اس کا قتل ہوا تو اس پکڑنے والے کو سزا کے طور پر قید میں رکھا جائے گا یہاں تک کہ وہ مر جائے۔