القهار
كلمة (القهّار) في اللغة صيغة مبالغة من القهر، ومعناه الإجبار،...
عرفجہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتےہوئے سنا کہ ’’ جب تمہارا نظام (حکومت) کسی شخص کے ذمہ ہو پھر کوئی تمہارے اتحاد کی لاٹھی کو توڑنے یا تمہاری جماعت کو منتشر کرنے کے ارادے سے آئے تو اس کو قتل کر دو‘‘۔
اس حدیث میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ مسلمانوں کا کسی حاکم کو اجتماعی طور پر تسلیم کرنے کے بعد کوئی باغی گروہ ان کے مابین تفریق پیدا کرنے کی کوشش کرے تو اس کے ساتھ قتال کیا جائے گا۔اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ مسلمان جب کسی ایک خلیفہ پر مجتمع ہو جائیں پھر ان میں سے کوئی ایک مسلمانوں کے ذریعہ متفقہ طور پر منتخب خلیفہ کو معزول کرنے کی کوشش کرے تو اس پر حد لاگو کرنا واجب ہو گی، چاہے اس کو قتل ہی کیوں نہ کرنا پڑے تاکہ اس کے شر کو روکا اور مسلمانوں کے خون کا تحفظ کیا جا سکے۔