البحث

عبارات مقترحة:

البصير

(البصير): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على إثباتِ صفة...

العليم

كلمة (عليم) في اللغة صيغة مبالغة من الفعل (عَلِمَ يَعلَمُ) والعلم...

الحسيب

 (الحَسِيب) اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على أن اللهَ يكفي...

حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: ”کیا میں تمہیں جنتیوں کی خبر نہ دوں؟، ہرکمزور جو کمزور سمجھا جاتا ہے، اگر وہ اللہ پر قسم کھا لے تو اللہ اسے پوری کر دیتا ہے، کیا میں تمہیں جہنمیوں کی خبر نہ دوں؟، ہر تند خو، سرکش، بخیل اور متکبر شخص“ جہنمی ہے۔

شرح الحديث :

اہل جنت کے بعض صفات یہ ہیں کہ وہ ناتواں، عاجزی اختیار کرنے والا ہوتا ہے، یعنی کسی منصب یا مرتبہ کی پرواہ نہیں کرتا، نہ تو دنیا میں بڑے عہدے کا طلب گار ہوتا ہے، لیکن یہ ناتواں ہوتا ہے جنہیں دوسرے کمزور سمجھتے ہیں، اگر (اللہ کے بھروسے) کسی بات کی قسم کھا لے تو اللہ اس کے لیے اس کا معاملہ آسان کر دے، یہاں تک کہ جس چیز کی قسم کھائی ہے اسے اللہ تعالی پوری کر دیتا ہے، اور اہل جہنم کی بعض صفات یہ ہیں، ہر ایک جھگڑالو، حق نہ قبول کرنے والا اجڈ، مغرور اینٹھو، اور مال اکٹھا کرنے والا اور زکوة نہ دینے والا، تکبر کرتے ہوئے حق کو ٹھکرانے والا اور لوگوں پر برتری جتلانے والا ، اس حدیث میں تحدید مقصود نہیں ہے بلکہ دونوں طبقوں کے بعض صفات کا ذکر ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية