البحث

عبارات مقترحة:

الحفي

كلمةُ (الحَفِيِّ) في اللغة هي صفةٌ من الحفاوة، وهي الاهتمامُ...

المؤخر

كلمة (المؤخِّر) في اللغة اسم فاعل من التأخير، وهو نقيض التقديم،...

الحليم

كلمةُ (الحليم) في اللغة صفةٌ مشبَّهة على وزن (فعيل) بمعنى (فاعل)؛...

ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا " جب تم میں سے کسی کو جمائی آئے تو اپنا ہاتھ منھ پر رکھ کر اُسے روکے۔ بے شک شیطان منھ میں داخل ہو جاتا ہے ۔"

شرح الحديث :

حدیث مبارک میں نبئ کریم نے جمائی لیتے وقت منھ پر ہاتھ رکھنے کا حکم دیا ہے۔ افضل یہ ہے کہ بقدرِ استطاعت جمائی کو روکا جائے ، اگرچہ منھ پر ہاتھ رکھ کر ہی اسے روکا جائے۔ ’’بے شک شیطان منھ میں داخل ہو جاتا ہے‘‘ یعنی جمائی لیتے وقت منھ کھلنے سے (شیطان) انسان کے اندر داخل ہو جاتا ہے اور اس پر ہنستا ہے اور انسان کے اندر داخل ہو جاتا ہے، تو منھ پر ہاتھ رکھ کر اس کو داخل ہونے سے روکے تاکہ اس کا راستہ بند ہو جائے اور اس کے داخل ہونے كو شدت سے روکا جائے اور اسے اس سے باز رکھا جائے، اس سے پتا چلا کہ جمائی لینے کی مکروہ شکل شیطان کو محبوب ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية