القدير
كلمة (القدير) في اللغة صيغة مبالغة من القدرة، أو من التقدير،...
سمرہ بن جنب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ’’دوزخیوں میں سے کچھ لوگ وہ ہوں گے جن کے دونوں ٹخنوں تک آگ ہوگی، کچھ لوگ وہ ہوں گے جن کے دونوں گھٹنوں تک آگ ہوگی، کچھ وہ ہوں گے جن کی کمر تک آگ ہوگی اور کچھ لوگ وہ ہوں گے جن کی ہنسلی کی ہڈی تک آگ آ رہی ہو گی‘‘۔
اس حدیث میں قیامت کے دن سے اور دوزخ کے عذاب سے ڈرایا گیا ہے کیونکہ نبی ﷺ وضاحت فرما رہے ہیں کہ قیامت کے دن کچھ لوگ ایسے ہوں گے جن کے ٹخنوں، گھٹنوں اور کمر تک آگ پہنچ رہی ہو گی اور کچھ لوگ ایسے ہوں گے جن کی گردن تک آگ پہنچ رہی ہو گی۔ چنانچہ عذاب کے لحاظ سے لوگ ایک دوسرے سے متفاوت ہوں گے اور ان کے مابین یہ تفاوت دنیا میں ان کے اعمال کے لحاظ سے ہو گا۔ ہم اللہ سے عافیت کے طلب گار ہیں۔