البحث

عبارات مقترحة:

الشاكر

كلمة (شاكر) في اللغة اسم فاعل من الشُّكر، وهو الثناء، ويأتي...

السيد

كلمة (السيد) في اللغة صيغة مبالغة من السيادة أو السُّؤْدَد،...

الفتاح

كلمة (الفتّاح) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعّال) من الفعل...

ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: " اللہ تعالی ظالم کو مہلت دیتا ہے، لیکن جب اسے پکڑتا ہے تو پھر نہیں چھوڑتا۔" پھر آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے یہ آیت پڑھی: ﴿وكذلك أخذ ربك إذا أخذ القرى وهي ظالمة إن أخذه أليم شديد﴾ [هود: 102] ترجمہ: تیرے پروردگار کی پکڑ کا یہی طریقہ ہے، جب کہ وه بستیوں کے رہنے والے ﻇالموں کو پکڑتا ہے، بےشک اس کی پکڑ دکھ دینے والی اور نہایت سخت ہے.

شرح الحديث :

آپ صلی اللہ علیہ و سلم بتا رہے ہیں کہ اللہ عزوجل ظالم کو مہلت دیتا رہتا ہے اور اسے اپنے نفس پر ظلم کرنے کے لیے کھلا چھوڑے رکھتا ہے، یہاں تکہ کہ پھر جب اسے گرفت میں لیتا ہے، تو عذاب مکمل طور پر بھگتے بغیر اسے نہیں چھوڑتا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اللہ تعالی کا یہ فرمان پڑھا کہ: ﴿وكذلك أخذ ربك إذا أخذ القرى وهي ظالمة إن أخذه أليم شديد﴾. ترجمہ: ترجمہ: تیرے پروردگار کی پکڑ کا یہی طریقہ ہے، جب کہ وه بستیوں کے رہنے والے ﻇالموں کو پکڑتا ہے، بےشک اس کی پکڑ دکھ دینے والی اور نہایت سخت ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية