عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "جو شخص اچھی طرح سے وضو کرے، اس کے جسم سے گناہ نکل جاتے ہیں۔ یہاں تک کہ اس کے دونوں ہاتھ کے ناخنوں کے نیچے سے بھی نکلتے ہیں"۔
شرح الحديث :
یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ وضو افضل ترین عبادتوں میں سے ہے۔ اس حدیث میں وارد وضو کے فضائل میں سے ایک یہ ہے کہ جس نے وضو کی سنتوں اور اس کے آداب کا لحاظ رکھتے ہوئے خوب اچھی طرح وضو کیا، اس کے حقوق اللہ سے متعلق تمام چھوٹے گناہ نکل جاتے ہیں، یہاں تک کہ یہ گناہ ناخنوں کے نیچے موجود جسم کے باریک ترین حصوں سے بھی نکل جاتے ہیں ۔اسی لیے بندۂ مومن کو چاہیے کہ وہ اپنے وضو کے ذریعہ اللہ عز وجل کا تقرب حاصل کرنے کی نیت کرےاور ذہن میں یہ بات رکھے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے فرمان: " يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ إِلَى الْمَرَافِقِ"(سورۃ المائدہ: 6)" (ترجمہ: اے ایمان والو! جب تم نماز کے لیے اٹھو، تو اپنے منہ کو، اور اپنے ہاتھوں کو کہنیوں سمیت دھو لو") کی تعمیل میں ہے۔ یہ احساس بھی ہونا چاہیے کہ وہ اپنے وضو کے ذریعے رسول اللہ ﷺ کی اتباع و پیروی کررہا ہے اور اسے اس عمل کا ثواب عطا کیا جائے گا؛ تاکہ وہ اسے بہتر طور پر انجام دے سکے۔