العظيم
كلمة (عظيم) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعيل) وتعني اتصاف الشيء...
وہ حالت جس پر انسان اپنے اقوال و اعمال اور اعتقادات میں (قائم) ہوتا ہے۔
’ھَدْيْ‘: انسان جس ہیئت و حالت پر ہوتا ہے اسے 'ھدْی' کہا جاتا ہے چاہے وہ اقوال میں ہو یا افعال میں یا اعتقادات میں۔ 'الھَدْی' کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم: وہ ھدی (طریقہ) جو اچھا اور مشروع ہے: اس سے مراد نبیﷺ، آپ کے صحابہ رضی اللہ عنہم اور بھلائی و عمدگی کے ساتھ ان کا اتباع کرنے والوں کا طریقہ ہے۔ دوسری قسم: وہ ھدْی (طریقہ) جو برا اور ممنوع ہے: اس سے مراد وہ حالت ہے جس پر کافر، بدعتی اور فاسق شخص ہوتا ہے۔ 'الھدی' کی ایک اور اعتبار سے بھی دو اقسام ہیں: ظاہری ھدی: اس سے مراد انسان کا ظاہری اخلاق اور طرزِ عمل ہے جیسے سکینت، وقار اور عدم عجلت (سنجیدگی)۔ باطنی ھدْی: اس سے مراد انسان کی باطنی صفت وخوبی جیسے بردباری، صدق اور توکل وغیرہ ہے۔
الھَدْي: طریقہ اور سیرت۔ کہا جاتا ہے: ”فلانٌ يَهْدِي هَدْيَ فلانٍ“ یعنی فلاں شخص فلاں کے مثل کرتا ہے اور اس کے طرز عمل کو اپناتا ہے۔ ’الھدي‘ کے یہ معانی بھی آتے ہیں: ’راہنمائی ورہبری کرنا‘۔