البحث

عبارات مقترحة:

السيد

كلمة (السيد) في اللغة صيغة مبالغة من السيادة أو السُّؤْدَد،...

الباسط

كلمة (الباسط) في اللغة اسم فاعل من البسط، وهو النشر والمدّ، وهو...

المؤخر

كلمة (المؤخِّر) في اللغة اسم فاعل من التأخير، وهو نقيض التقديم،...

دس حقوق والی آیت
(آيَةُ الحُقُوقِ العَشَرَةِ)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

سورہَ نساء کی چھتیسویں (36) آیت جس میں دس حقوق کا ذکر ہے۔

الشرح المختصر

’آیتِ حقوقِ عشرہ‘ (دس حقوق والی آیت) یہ در اصل سورہ نساء کى چھتیسویں آیت ہے جس کے اندر اللہ ومخلوق کے کل دس حقوق کا تذکرہ ہوا ہے، جو کہ مندرجہ ذیل ہیں: پہلا حق اللہ تعالى کا ہے، جو کہ حقِ توحید ہے یہ کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرایا جائے۔ دوسرا حق والدین کا ہے،وہ یہ ہے کہ ان کے ساتھ ان کى زندگی میں بھی اور ان کى وفات کے بعد بھی حسنِ سلوک کیا جائے۔ تیسرا حق قرابت دار سے متعلق ہے خواہ قرابت داری نسب کى بنیاد پر ہو یا نکاح اور مصاہرت کى بنیاد پر۔ چوتھا حق ہے یتیموں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا۔ پانچواں حق ہے غریبوں اور مسکینوں کے ساتھ حسنِ معاملہ کرنا۔ چھٹا حق اس پڑوسی کا ہے، جو رشتہ دار بھی ہو۔ ساتواں حق اس مؤمن یا کافر پڑوسى سے متعلق ہے جس سے کوئی قرابت داری نہ ہو۔ آٹھواں حق ہے ساتھى کا جیسے بیوى اور ہر دم صحبت میں رہنے والا دوست کا۔ نواں حق مسافر کا ہے۔ اور دسواں حق مِلکِ یمین یعنی غلاموں اور لونڈیوں کا ہے۔