اللطيف
كلمة (اللطيف) في اللغة صفة مشبهة مشتقة من اللُّطف، وهو الرفق،...
انسان کا اپنے آپ کو یا اپنے کسی قریبی شخص کو کسی دنیوی منفعت میں کسی اور شخص پر، جس کا اس میں کوئی حق یا ضرورت ہو، ترجیح دینا۔
’اثرۃ‘ نفس کی ایک قبیح صفت ہے۔ اسے ’انانیت‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ فوائد و منافع کو خود اپنے لیے یا اپنے قریبی لوگوں کے لیے خاص کرلینا اور دوسروں کو نہ دینا۔ چاہے یہ دوسرا شخص اس منفعت میں کوئی لازمی حق رکھتا ہو، یا پھر اس کا کوئی حق تو نہ ہو تاہم اسے اس کی ضرورت ہو۔ ’أثرَہ‘ کی دو صورتیں ہیں: 1۔ آدمی اپنی ذات کو ترجیح دے اور دوسرے کو محروم رکھے، چاہے اس کا اس شے میں کوئی حق ہو، یا پھر اس کا کوئی حق تو نہ ہو لیکن اسے اس کی ضرورت ہو۔ 2۔ آدمی بہترین چیزیں اپنے لیے منتخب کرلے اور بدترین چیزیں دوسروں کے لیے چھوڑ دے۔
الأثرۃ: ’کسی شے میں منفرد ہونا اور اسے اپنے لیے خاص کر لینا‘۔ اسی سے جب کوئی اپنے لیے کوئی شے مخصوص کرلے تو کہا جاتا ہے: ”أَثَرَ بِالشَّيْءِ أَثَرَةً“۔ ’رَجُلٌ أَثِرٌ‘ اس شخص کو کہتے ہیں جو خود کو اپنے ساتھیوں پر ترجیح دیتا ہے۔ اس کا اصل معنی ہے: ’کسی شے کو مقدم رکھنا اور اس کی تخصیص کرنا‘۔ ’اثرۃ‘ کی ضد ’ایثار‘ ہے جس کا معنی ہے ’کسی دوسرے کو ترجیح دینا‘۔