امانت میں خیانت (إغلال)

امانت میں خیانت (إغلال)


أصول الفقه التربية والسلوك

المعنى الاصطلاحي :


بطورِ امانت سونپی گئی شے میں خیانت کرنا۔

الشرح المختصر :


’إِغْلاَل‘ کا معنی ہے امانتوں میں خیانت کرنا، چاہے یہ عوام كے مال میں ہو یا پھر کسی خاص مال میں ہو۔ اس کی کئی صورتیں ہوسکتی ہیں جیسے مسلمانوں کے عمومی اموال میں سے ناحق لینا، زکوۃ کے مال میں چوری کرنا، کارکنوں اور ملازمین کو ملنے والے تحائف اور قومی دولت میں غبن کرنا، ملک کے خزانوں سے چوری رکنا وغیرہ۔

التعريف اللغوي المختصر :


خیانت کرنا، ہر وہ شخص جو چوری چھپے خیانت کرے اس کے بارے کہا جاتا ہے: ”غَلَّ“ کہ اس نے خیانت کی۔ ’غُلُول‘ اور ’اِغْلَال‘ کا معنی جنگ سے حاصل شدہ مالِ غنیمت میں چوری کرنا بھی آتا ہے۔ غُلُول کا لفظ دراصل ’غَلّ‘ سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے: کسی شے کے درمیان گھس جانا، اس میں داخل ہوجانا اور اس میں چھپ جانا۔ ’غَلّ‘ کا معنی روکنا بھی آتا ہے۔ اسی معنی کے اعتبار سے گردن یا ہاتھ میں پڑی ہوئی بیڑی کو ’غُلّ‘' کہا جاتا ہے۔