الأكرم
اسمُ (الأكرم) على وزن (أفعل)، مِن الكَرَم، وهو اسمٌ من أسماء الله...
قرآن وسنت میں فرشتوں کی کی صفات، ان کے اعمال اور ان کے ناموں کے بارے میں اجمالاً اور تفصیلاً جو کچھ بتایا گیا ہے اس کی تصدیق اور اقرار کرنا۔
فرشتوں پر ایمان لانا: یہ ارکانِ ایمان میں سے ایک رکن اور اسلامی عقیدے کے اصولوں میں سے ایک اصول ہے۔ فرشتوں پر ایمان درج ذیل امور پر مشتمل ہے: 1- دنیا و آخرت میں فرشتوں کے وجود کا پختہ اقرار کرنا۔ 2- ان فرشتوں میں سے جن کے نام ہمیں معلوم ہیں جیسے جبریل، میکائیل اور اسرافیل وغیرہ ان کا اقرار اور تصدیق کرنا، اور جن کے نام ہم نہیں جانتے ہیں ان پر اجمالی طور ایمان رکھنا۔ 3- ان کے جن اعمال اور متعینہ کاموں کا ہمیں علم ہے ان کی تصدیق کرنا، اور جسے ہم نھیں جانتے اس پر اجمالی طور پر ایمان رکھنا؛ چنانچہ ان میں سے کوئی اللہ کی طرف سے وحی لانے پر مامور ہے، تو کوئی بارش اور نباتات پر، اور کوئی بیہوش کیے جانے اور دوبارہ زندہ کیے جانے کے وقت صور پھونکنے پر مامور ہے، انہی میں سے ملک الموت بھی ہیں جو موت کے وقت روح قبض کرنے پر مامور ہیں۔ ان میں سے بعض ایسے ہیں جو جنین پر مامور ہیں اور بعض دوسرے بنی آدم کی حفاظت اور ان کے اعمال کو لکھنے اور دیگر اعمال پر مامور ہیں۔ 4- ان کے جن اوصاف کو ہم جانتے ہیں ان کا اقرار کرنا، اسی میں سے یہ ہے کہ: وہ ایک غیبی دنیا ہیں جو انسانوں کو نظر نہیں آتے، یہ حقیقی اجسام کے مالک ہوتے ہیں جو نور سے پیدا کیے گئے ہیں، ان کے پَر بھی ہیں، بعض کے دو، بعض کے تین اور بعض کے چار اور بعض کے چھ سو تک پر ہیں۔ اوریہ کہ ان کے پاس بڑی طاقت وقوت ہے اور انھیں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونے، اور مختلف شکل وصورت اختیار کرنے کی صلاحیت حاصل ہے۔ وہ نر یا مادہ سے متصف نھیں ہیں۔ وہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنے والے، خطاؤں سے معصوم ہیں۔ وہ بے شمار مخلوق ہیں جن کی تعداد اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ اللہ تعالی نے انہیں اپنی عبادت کے لیے چُن لیا ہےاور انہیں مخلوق کے لیے اپنا سفیر اور رسول بنایا ہے، اللہ تعالیٰ انہیں جو حکم دیتا ہے اس کی نافرمانی نہیں کرتے بلکہ جو حکم دیا جائے بجالاتے ہیں، اور انہیں ربوبیت اور الوہیت کی کوئی خاصیت حاصل نہیں۔