اقتران (اجتماع) (اِقْتِرانٌ)

اقتران (اجتماع) (اِقْتِرانٌ)


العقيدة أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


دو چیزوں کا کسی معنی میں یکجا ہونا۔

الشرح المختصر :


’اقْتِران‘: دو یا دو سے زیادہ اشیا کا کسی معنی میں یکجا ہونا۔ اس کی مثال اللہ کے اسمائے حسنیٰ میں سے کسی اسم کا دوسرے اسم کے ساتھ اقتران ہے، جیسے الرحمن کا اقتران الرحیم کے ساتھ۔ اس طرح کے اجتماع سے انفرادی طور پر ہر اسم کے کمال سے زائد کمال مترتب ہوتا ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


’اقْتِران‘: ایک دوسرے کے ساتھ رہنا اور دائمی طور پر وابستہ ہونا۔ جب کوئی کسی شے سے مل جائے اور اس کے ساتھ ہو جائے تو کہا جاتاہے: ”قارَنَ الشَّيْءَ، مُقارَنَةً وقِراناً“ یعنی وہ اس شے کے ساتھ ہوگیا۔ یہ دو چیزوں کا تقاضا ہے جن میں سے ایک دوسری کے ساتھ ملی ہوئی ہو۔