تجسیم (اللہ کے مجسم ہونے کا عقیدہ) (تجسيم)

تجسیم (اللہ کے مجسم ہونے کا عقیدہ) (تجسيم)


العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


اللہ کو جسم کے ساتھ متصف کرنا (یعنی اللہ کو مجسم بنانا)۔

الشرح المختصر :


’تجسیم‘: اللہ کو اس بات سے متصف کرنا کہ وہ جسم ہے۔ اور جسم ایک مجمل لفظ ہے جسے اہلِ کلام نے ایجاد کیا ہے۔ لھٰذا اگر اس سے مراد ایسی ذات لی گئی ہے جو ایسی صفات سے متصف ہے جو انسانوں کی صفات سے مشابہ نھیں ہیں، یا اس سے مراد ایسی شے ہے جو بذاتِ خود قائم اور ایسی صفات سے متصف ہے جو اللہ سبحانہ و تعالی کے شایانِ شان ہیں تو یہ حق ہے۔ البتہ اگر اس سے مراد ایک ایسی ذات لی جائے جو ایسی صفات سے متصف ہو جو مخلوقات کی صفات کے مشابہ ہوں تو یہ باطل ہے، یا پھر اس سے مراد وہ چیز ہے جو اعضا، گوشت اور خون سے بنی ہوئی ہے جس کے بعض حصے بعض کے محتاج ہیں، اور اس سے ملتی جلتی دیگر چیزیں، تو یہ باطل ہے، صحیح نھیں ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


’تجسیم‘ جمع کرنا اور جوڑنا، یا پھر کسی شے کا ایسا جسم بنا دیا جائے جو اس کے اعضا کو جمع کئے ہوئے ہو۔ 'جسم' سارے بدن یا اعضا کے مجموعے کو کہا جاتا ہے، اس طرح وہ جسد کے معنی میں ہوتا ہے۔