تسلُّم، (وصول کرنا، قبضہ میں لینا، حاصل کرنا)۔ (تَسَلُّمٌ)

تسلُّم، (وصول کرنا، قبضہ میں لینا، حاصل کرنا)۔ (تَسَلُّمٌ)


أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


کسی شے کو اس طرح سے قبضے اور تحویل میں لینا کہ اس میں تصرف کرنا ممکن ہوجائے ۔

التعريف اللغوي المختصر :


لینا، قبضہ کرنا اور پکڑنا۔ 'تسلُّم' کا اطلاق کسی شے کو لینے پر بھی ہوتا ہے۔ 'تسلُّم' کا لفظ دراصل 'سلامتی' سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے: بری ہونا۔ کہا جاتا ہے ’’سَلِمَ يَسْلَمُ‘‘ یعنی وہ بری ہوگیا۔ 'سَلَمْ' کا معنی ہے ’ فرماں برداری کرنا اور منع نہ کرنا‘۔ 'تَسَلُّمْ' کا معنی ہے: قبول کرنا۔ 'تسلیم' کا معنی ادا کرنا اور دینا آتا ہے۔