القيوم
كلمةُ (القَيُّوم) في اللغة صيغةُ مبالغة من القِيام، على وزنِ...
وہ روشن ستارہ جس کی روشنی آرپار ہوتی ہے اور اس کی روشنی جس پر پڑتی ہے اس کو روشن کردیتی ہے۔
نبی کریم ﷺ کی بعثت کےامتیازی اوصاف میں سے ہے کہ آسمان کو شیاطین کے چوری چھپے باتیں سننے سے محفوظ کردیا گیا ہے وہ اس طور پر کہ ان شیاطین پر دہکتے ہوئے انگارے پھینکے جاتے ہیں۔(اور انھیں کو شہب ثاقبہ، کہاجاتا ہے)۔
’روشن چمکدار ستارہ‘۔’ثاقب‘ اس کو کہتے ہیں جو کسی چیز میں سوراخ کرے،تو گویا کہ ’ثاقب‘ اندھیرے میں اپنی روشنی سےسوراخ کرکے اس سے گزر جاتا ہے۔